ہائیکورٹ نے شاہی قلعہ میں ریسٹورنٹ کا قیام روک دیا
لاہور(نامہ نگار خصوصی )لاہور ہائیکورٹ نے شاہی قلعہ میں ریسٹورنٹ کا قیام روک دیاہے جبکہ قلعہ میں شاہی باورچی خانہ کی بحالی کے اقدامات جاری رکھنے کا حکم دے دیاہے۔ عدالت نے قرار دیا ہے کہ تاریخی مقامات کے کمرشل استعمال کی اجازت نہیں دی جا سکتی، عدالت نے والڈ سٹی اتھارٹی کے وکیل پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بورڈ اور اتھارٹی تاریخی ورثے میں ریسٹورنٹ کے قیام کے لئے واضح قانونی جواب نہیں دے رہے ۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے عمرانہ ٹوانہ کی درخواست پر سماعت شروع کی تو درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ والڈ سٹی اتھارٹی شاہی قلعہ کے کچن میں ریسٹورنٹ بنانے جا رہی ہے اور شاہی قلعہ میں ریسٹورنٹ کا قیام تاریخی ورثے کے قوانین کی خلاف ورزی ہے ،والد سٹی اتھارٹی کو تاریخی مقامات پر ریسٹورنٹس کے قیام سے روکا جائے، عدالت نے مزیدریمارکس دیئے کہ دیکھنے میں آرہا ہے کہ تاریخی مقامات پر برگرز بیچے جا رہے ہیں، عالمی ورثے اور تاریخی مقامات پر ریسٹونٹس بنائے جا رہے اور ہر طرف افراتفری پھیلی ہوئی ہے، عدالت نے والڈ سٹی اتھارٹی سے شاہی قلعہ میں رائل کچن میں ریسٹورنٹ کے قیام کے پر سوال اٹھاتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ تاریخی مقامات پر ریسٹورنٹس بنانے کے لئے قانون میں کوئی گنجائش نظر نہیں آ رہی، والڈ سٹی اتھارٹی کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ شاہی قلعہ میں مغلیہ دور کے کچن کو بحال کرنے کی کوشش کی جا رہی اور رائل کچن میں صرف کھانا پیش کیا جائے گا وہاں کھانا پکایا نہیں جائے گا، جس پر عدالت نے آبزرویشن دی کہ کل کو والڈ سٹی اتھارٹی شاہی حمام کی بحالی کے بعد وہاں باربر کی دکانیں کھلوا دے گی، تاریخی مقامات کے کمرشل استعمال کی اجازت نہیں دی جا سکتی، ہیریٹج فاؤنڈیشن کی سربراہ یاسمین لاری نے موقف اختیار کیا کہ والڈ سٹی اتھارٹی کا اقدام رائل کچن کی بحالی تک درست ہے مگر والڈ سٹی کے پاس کوئی ایسے ثبوت موجود نہیں کہ مغلیہ دور کے 17ویں صدی میں بنائے گئے رائل کچن کی بحالی اسی شکل میں کی جا رہی ہے۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 15روز تک ملتوی کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ آئندہ سماعت پر بتایا جائے کہ کیا قلعہ کے دل میں فائن ڈائننگ کی جا سکتی ہے کہ نہیں؟ کیا شاہی قلعہ میں کھوکھے لگائے جا سکتے ہیں ؟، عدالت نے حکم دیا ہے کہ آئندہ سماعت پر قانونی جواب نہ دینے پر والڈ سٹی اتھارٹی کا ریسٹورنٹ کے قیام کا اشتہار کالعدم کر دیا جائے گا۔
شاہی قلعہ