جب تاجدار گولڑہ شریف نے جنرل مشرف کی دعوت پرانکی محفل میں شرکت سے انکارکردیا
لاہور(ایس چودھری)جنرل پرویز مشرف اقتدار سنبھالنے کے بعد مشائخ اورپیران کرام سے ملاقات کے بڑے شائق ہوا کرتے تھے ۔ایک بار انہوں نے اپنا وفد گولڑہ شریف میں تاجدارگولڑہ شریف حضرت پیر سید نصیر الدین نصیر شاہ ؒ کی خدمت میں بھیجا اور انہیں ایوان صدر میں ملاقات کی دعوت دی۔لیکن پیر صاحبؒ نے یہ کہہ کر انکار کر دیا تھا ’’ دنیا داری کی محفل میں میرا کیا کام اور جنرل صاحب کو بتائیں کہ مجھ سے چاپلوسی نہیں ہوتی ،میری کھری کھری باتیں سننادوسروں کے لئے بہت مشکل کام ھے‘‘
وفد واپس گیا صدر پاکستان کو بتایا گیا کہ تاجدار گولڑہ نے آنے سے انکار کر دیا ھے۔
گولڑہ شریف کے سجادہ نشیں حضرت پیر نصیر الدین نصیرؒ حضرت پیر مہر علی شاہ ؒ کے پڑپوتے تھے ۔آپؒ بہت عمدہ نعتیں کہتے ، اردو ، عربی،فارسی ، پنجابی ، ہندی ، پوربی اور سرائیکی زبانوں میں بھی شعر کہتے تھے ۔آپؒ کی متعدد کتب منظر عام آچکی تھی۔آپؒ ادبی محافل میں شرکت کرتے تھے لیکن سرکاری تقریبات میں شرکت سے عموماً گریز کرتے۔
ڈیلی پاکستان کے یو ٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کیلئے یہاں کلک کریں
جنرل مشرف نے دوبارہ وفد آپؒ کی خدمت میں بھیجا اور کہلوایا کہ انکی ذاتی خواہش ھے کہ وہ لازمی تشریف لائیں۔
حضور نصیرالدین نصیرؒ نے وفد کوجواب دیا ’’ ٹھیک ہے میں جاؤں گا لیکن میری ایک شرط ھے کہ میں وھاں جا کر کسی کا انتظار نہیں کروں گا جب سب لوگ آ جائیں گے۔میں تب جاوں گا‘‘
وفد نے قائل کرنا چاہا ’’آپ باقی سب کے بعد اور صدر سے پہلے تشریف لے آئیے گا‘‘ لیکن آپؒ نہ مانے اور یہ کہہ کرپھر انکار کر دیا ’’ یہ کیسے ہو سکتا ھے ‘‘
جنرل مشرف کو جب بتایا گیا کہ اس شرط کی وجہ سے آپ نہیں آ رہے تو جنرل مشرف نے کہا’’ مجھے یہ شرط بھی منظور ھے آپ کسی بھی قیمت پر لازمی تشریف لائیں‘‘ اس عہد کے بعد پیر صاحبؒ محفل میں گئے تو بگلر نے بگل بجاکر ان کی آمد کا اعلان کیا اور جنرل مشرف نے بذات خود پیر صاحبؒ کا استقبال کیا۔