زراعت کا شعبہ معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے،امیر العظیم
لاہور(نمائندہ خصوصی )امیرجماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب امیر العظیم نے کہاہے کہ شعبہ زراعت ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے،مگر بد قسمتی سے اس سے وابستہ افراد کے ساتھ حکومتی رویہ تشویش ناک ہے۔ موجودہ حکمرانوں کی ترجیحات میں کاشتکاروں کو درپیش مسائل کا حل شامل نہیں۔ کھادوں کی قیمتیں آسمان پر پہنچ گئی ہیں۔ فی بوری 1000روپے تک اضافہ ہونے سے کسانوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔
چاروں صوبائی حکومتیں کھاد کی بلیک مارکیٹ کو روکنے میں مکمل طور پر ناکام دکھائی دیتی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے گزشتہ روز مختلف عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ1350والی یوریا کھاد 1820جب کہ ڈی اے پی کھاد کی قیمت 2500سے بڑھ کر 3700روپے ہوگئی ہے۔ گنے کے کاشتکار دردر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔ حکومت کی جانب سے محض خالی خولی دلاسے دیئے جارہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ کرشنگ سیزن کے لیٹ آغاز سے گندم کی فصل شدید متاثر ہورہی ہے۔ ہزاروں ایکڑ رقبے پر گندم کی بوائی نہ ہونے کی وجہ سے آئندہ سال قلت کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
امیر العظیم