پنجاب اسمبلی ، حکومت کا سرکاری ملازمین کی گروپ انشورنس کیلئے ترمیمی بل لانے کا اعلان
لاہور (نمائندہ خصوصی)پنجاب اسمبلی میں حکومت نے سرکاری ملازمین کی گروپ انشورنس کیلئے ترمیمی بل لانے کااعلان کردیا، سابق وزیراعلی شہباز شریف کو ملنے والے غیر ملکی تحائف کے بارے میں رپورٹ ایوان میں پیش کر دی، کسانوں کو زرعی سبسڈی دینے کے حوالے سے قرارداد (بقیہ نمبر40صفحہ7پر )
منظور نہ ہونے پر اپوزیشن نے واک آؤٹ کیا۔ پنجاب اسمبلی کا جلاس ایک گھنٹہ 10 منٹ کی تاخیر سے ڈپٹی سپیکر سردار دوست محمد مزاری کے زیر صدارت شروع ہو ا۔اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران محکمہ مال اور محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن کے متعلق جوابات بات متعلقہ وزرا کرنل (ر) محمد انور اور راجہ بشارت نے جوابات دئیے۔اجلاس میں حکومت پنجاب سابق وزیراعلی شہباز شریف کو ملنے والے غیر ملکی تحائف کے بارے میں رپورٹ ایوان میں پیش کی جس میں وزیر قانون راجہ بشارت نے کہاکہ شہباز شریف کو جون 2013 سے مئی 2018 تک 35 غیر ملکی تحائف ملے،جن میں سے شہباز شریف نے تین تحائف اپنے پاس رکھ لئے۔پنجاب حکومت نے شہباز شریف کے دور حکومت میں وزیراعلیٰ ہاؤس ظاہر کئے گئے گھروں کے اخراجات کی تفصیلات بھی ایوان میں لانے کا اعلان کردیا۔حکومتی رکن مسرت جمشید کے سوال کے جواب میں راجہ بشارت نے کہا کہ شہبازشریف نے اپنے دور حکومت میں 40 غیر ملکی دورے کئے،اپنے اخراجات شہبازشریف نے خود برداشت کئے تاہم ساتھ جانے والے سرکاری افسروں کے اخراجات سرکاری خزانے سے ادا کئے گئے۔ڈپٹی سپیکر سردار دوست محمد مزاری نے سوالات کے درست جوابات نہ دینے پرریونیو کے وزیر کرنل ریٹائرڈ محمد انور کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ اپنے محکمے سے کہیں کہ ایوان کو سنجیدہ لیں اور بروقت جواب دیا کریں۔ چودھری اختر علی کے سوال کے جواب میں راجا بشارت نے کہاکہ تمام سرکاری ملازمین کو ریٹائرمنٹ کے بعد انشورنش کی سکیم زیر غور نہیں تاہم ریٹائرڈ ملازمین کو گروپ انشورنش سے بھی پیسے ملنے چاہئیں۔ غیر سرکاری ارکان کی کارروائی کے دوران پانچ میں سے2 قرار دادیں منظور کر لی گئیں۔پنجاب سیف سٹی اتھارٹی کے کیمروں میں بہتری لانے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کی گئی، کراچی میں چینی قونصلیٹ پر ہونے والے حملے کی مذمتی قرارداد منظور کرلی جبکہ رولز معطل کر کے پیش ہونے والی مسرت جمشید چیمہ کی طرف سے پیش ہونے والی انسانی حقوق کے عالمی دن کے حوالے سے قرارداد بھی منظور کرلی گئی۔ ایجنڈامکمل ہونے پر اجلاس بدھ کی صبح گیارہ بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔
پنجاب اسمبلی