رواں سال ، پاکستانی فلموں کی شاندار کا رکردگی ، متعددکا ریکارڈ بزنس

رواں سال ، پاکستانی فلموں کی شاندار کا رکردگی ، متعددکا ریکارڈ بزنس

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(فلم رپورٹر)پاکستان فلم انڈسٹری ان دنوں ایک بار پھر ترقی کی منازل طے کرری ہے فلمی صنعت کا بحران کافی حد تک کم ہوچکا ہے رواں سال 2018ء میں باکس آفس پر پاکستانی فلموں کی کارکردگی شاندار رہی متعدد فلموں نے ریکارڈ بزنس کیا ۔سال2018ء کی کامیاب ترین فلم ’’پنجاب نہیں جاؤں گی‘‘قرار پائی۔جبکہ دیگر ہٹ ہونے والی فلموں میں ’’جوانی پھر نہیں آنی ٹو‘‘، ’’طیفا ان ٹربل‘‘،پرواز ہے جنون‘‘اور’’لووڈ ویڈنگ ‘‘ شامل ہیں۔اس برس ریلیز ہونے والی کئی غیر ملکی فلموں کو ناکامی کا سامنا رہا۔پاکستانی فلم میکرز نے ثابت کردیا کہ اگر فلم میں دم ہوگا تو وہ یقیناً کامیابی سے ہمکنار ہوگی۔’’سنجو‘‘بھارت کی پاکستان میں نمائش کے لئے پیش کی جانے والی سب سے زیادہ کامیاب فلم تھی اس کے علاوہ ’’پدماوت‘‘اور’’باغی ٹو‘‘بھی اچھا بزنس کرنے میں کامیاب رہیں۔رواں سال 17پاکستانی اور 22غیر ملکی فلمیں نمائش کے لئے پیش کی گئیں۔پاکستانی فلموں نے بالی ووڈ کی فلموں کے مقابلہ میں شاندار کاروبار کرکے فلم انڈسٹری میں ایک نئی جان ڈال دی ہے۔اس کے علاوہ ریجینل سنیما کے لئے بنائی جانے والی فلموں نے بھی کامیابی کا تسلسل جاری رکھا۔اس سال ریلیز ہونے والی دیگر پاکستانی اور بھارتی فلموں میں ’’پرچی‘‘،’’آزاد‘‘،’’موٹر سائیکل گرل‘‘،’’کیک‘‘، ’’سات دن محبت ان‘‘ ،’’بینڈ نا باراتی‘‘، ’’آزادی‘‘،’’وجود‘‘،’’جیک پاٹ‘‘،’’پنکی میم صاحب‘‘، ’’دی ڈونکی راجہ‘‘،’’پری‘‘، ’’مارکیٹ‘‘ ،’’مبارکاں‘‘،’’جلیبی‘‘،’’ریس تھری‘‘ ،’’فرائی ڈے‘‘،’’سوئی دھاگہ‘‘،ٹھگز آف ہندستان‘‘ ،’’ٹو پوائنٹ زیرو‘‘،بدھائی ہو اور دیگر شامل ہیں۔شوبز کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے پاکستانی فلموں کی کامیابی کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ہمایوں سعید،شاہد،ندیم بیگ،سید نور،میلوڈی کوئین آف ایشیاء پرائڈ آف پرفارمنس شاہدہ منی،صائمہ نور،معمر رانا،میگھا،ماہ نور،یار محمد شمسی صابری،سہراب افگن ،ظفر اقبال نیویارکر،عذرا آفتاب،عینی طاہرہ،عائشہ جاوید،میاں راشد فرزند ،سدرہ نور،نادیہ علی،شین،سائرہ نسیم،صبا ء کاظمی، ،سٹار میکر جرار رضوی،آغا حیدر،دردانہ رحمان ،ظفر عباس کھچی ،سٹار میکر جرار رضوی ،ملک طارق،مجید ارائیں،طالب حسین،قیصر ثنا ء اللہ خان ،مایا سونو خان،عباس باجوہ، مختار چن،آشا چوہدری،اسد مکھڑا،وقا ص قیدو، ارشدچوہدری،چنگیز اعوان،حسن مراد،حاجی عبد الرزاق،حسن ملک،عتیق الرحمن ،اشعر اصغر،آغا عباس،صائمہ نور،خالد معین بٹ ،مجاہد عباس،ڈائریکٹر ڈاکٹر اجمل ملک،کوریوگرافر راجو سمراٹ،صومیہ خان،حمیرا چنا ،اچھی خان،شبنم چوہدری،محمد سلیم بزمی،سفیان ،انوسنٹ اشفاق،استاد رفیق حسین،فیاض علی خاں،پروڈیوسر شوکت چنگیزی،ظفر عباس کھچی،ڈی او پی راشد عباس، وسیم عباس ،پرویز کلیم اور نجیبہ بی جی نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ2018ء میں کامیابی کا شروع ہونے والا یہ سفر 2019ء میں بھی جاری رہے گا۔وہ دن دور نہیں جب ہماری فلم انڈسٹری اپنا کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائے گی۔اب ہم سب کو ذاتی مفادات سے بالا تر ہوکر بغیر کسی سیاست کے فلمی صنعت کی تعمیر ترقی کے لئے کام کرنا ہوگا ۔شوبز شخصیات کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان فلم انڈسٹری کے زوال کی بنیادی وجہ مفاد پرست اور ابن الوقت لوگ تھے جن کی وجہ سے آج لاہور میں نگار خانے ویرانی کا منظر پیش کررہے ہیں ۔فلم لاہور یا کراچی کی نہیں ہوتی یہ تو بس پاکستان کی ہوتی ہے ۔2019ء میں عوام کو مزید اعلیٰ اور معیاری فلمیں دیکھنے کو ملیں گی ۔

مزید :

کلچر -