بحریہ ٹاؤن ہم وطنوں کے اعتماد کا دوسرا نام ہے ،حاجی امجد محمود

بحریہ ٹاؤن ہم وطنوں کے اعتماد کا دوسرا نام ہے ،حاجی امجد محمود

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد(خصوصی رپورٹ)اس وقت بحریہ ٹاؤن کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے اس سے ملک میں سرمایہ کاری کو شدید دھچکا لگے گا جو ملکی معیشت کیلئے اچھا شگون نہیں ہو گا،سرمایہ کاری کیلئے بحریہ ٹاؤن اعتماد کا دوسرا نام ہے۔بحریہ ٹاؤن 55صنعتوں کو ساتھ لیکر چلتا ہے، بحریہ کراچی کا معاملہ حل نہ ہوا تو بلاواسطہ کم از کم 45ہزار افراد صرف بحریہ ٹاؤن کراچی کے متاثر ہونے سے بیروزگار ہو جائینگے45ہزار افراد براہ راست بحریہ ٹاؤن کے ملازمین ہیں جن میں سے 10ہزار کو ہم نے موجودہ حالات میں باامر مجبوری ملازمتوں سے برخاست کر دیا ہے، جس پر افسردہ ہیں بحریہ انکلیو نے ہزاروں کنال جگہ خریدی، جس میں سے 125کنال کے حوالے سے سی ڈی اے کی شکایت سامنے آئی جب ہم خریداری کر رہے تھے اس وقت سی ڈی اے کیوں خاموش تھاجب اس معاملے کی نشاندہی ہوئی تو ملک ریاض حسین نے سی ڈی اے کو آفر کی کہ ہم آپ کو 250کنال دے دیتے ہیں اور اس کی تحقیقات کروالیتے ہیں کہ یہ کس کی غلطی تھی۔ہر ملک میں کچھ ادارے اور صنعتیں ایسی ہوتی ہے جو دیگر صنعتوں کو ساتھ لیکر چلتی ہیں دنیا بھر میں پرائیویٹ سیکٹر ترقی پارہا ہے اور حکومتیں پرائیویٹ سیکٹرز کو زیادہ سے زیادہ مراعات بھی دے رہی ہیں کیونکہ پرائیویٹ سیکٹرز ملک میں معاشی سرگرمیوں کے فروغ اور بے روزگاری کے خاتمے میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے پاکستان میں بھی گزشتہ دو اڑھائی دہائیوں میں بحریہ ٹاؤن میں یہ کردار خوب ادا کیا اور پرائیویٹ سیکٹرز میں بحریہ ٹاؤن نے جو کام کیا ایک زمانہ اس سے متعارف ہے ان خیالات کا اظہار بحریہ ٹاؤن کے چیف ایگزیکٹو ملک ریاض حسین کے دیرینہ اور قریبی ساتھی وائس چیف ایگزیکٹو لینڈ اور ممبر صوبائی اسمبلی حاجی امجد محمود چوہدری نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بحریہ ٹاؤن کے ساتھ جو کچھ ہورہا ہے اس سے ملک میں سرمایہ کاری کو شدید دھچکا لگے گا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم سے کہیں پر کوئی غلطی ہوئی ہے تو غلطی پر جرمانہ کیا جاتا ہے نہ کہ اس ادارے کو ہی دیوار سے لگادیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بحریہ ٹاؤن میں لاکھوں لوگوں کا روزگار وابستہ ہے جبکہ 45ہزار افراد براہ راست بحریہ ٹاؤن کے ملازمین ہیں جن میں سے 10ہزار کو ہم نے موجودہ حالات میں باامرمجبوری ملازمتوں سے برخاست کردیا ہے اور ایسا کرنے پر ہم افسردہ ہیں۔
حاجی امجد محمود

مزید :

صفحہ آخر -