انجمن تجارت ملازمت پیشہ خواتین کے زیر اہتمام سیمینار کا انعقاد
کراچی (اسٹاف رپورٹر)گذشتہ دنوں انجمن تجارت ملازمت پیشہ خواتین اور سندھ بوائے اسکاؤٹس ایسوسی ایشن کے تعاون سے اسکاؤٹس ہیڈ کوارٹر میں ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس کا موضوع ’’مستحکم پاکستان، خوشحال نوجوان ‘‘تھا۔ مقررین میں ماہر معاشیات ڈاکٹر شاہد حسن صدیقی ، ڈاکٹر شکیل فاروقی جو ماہرِ تعلیم بھی ہیں اور محترمہ شمیم کاظمی جو ماہر عمرانیات اور انجمن تجارت ملازمت پیشہ خواتین کی صدر بھی ہیں۔ محترمہ شمیم کاظمی نے نوجوانوں کے سماجی مسائل پر سیر حاصل گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کے سماجی مسائل کو بہت سنجیدگی سے نہیں لیا جاتا انہوں نے کہا کہ اگر نوجوانوں کے سماجی حالات بہتر ہوں گے تو ان کے معاشی اور تعلیمی حالات بھی بہتر ہوسکتے ہیں۔ اور جب ہم نوجوانوں کی بات کرتے ہیں تو اس میں لڑکے اور لڑکیاں دونوں شامل ہیں۔ نوجوان لڑکیوں کے مسائل زیادہ ہیں۔ ان کے والدین ان کی پیدائش سے ہی جہیز جمع کرنا شروع کردیتے ہیں اور تعلیم کی طرف توجہ نہیں دیتے کہ ان کو پڑھ لکھ کر کیا کرنا ہے۔ دیہی علاقوں میں تو بالکل تعلیم پر توجہ نہیں دی جاتی۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ جب پالیسی بنائی جاتی ہے تو لڑکیوں کو نظر انداز نہ کیا جائے اہم نکتہ یہی ہے کہ نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کو سامنے رکھ کر پالیسی بنائی جائے۔ 15 سے 24 سال کے درمیان جو طبقہ ہے وہ ڈھائی کروڑ کے قریب ہے۔ جن میں لڑکیاں کم اور لڑکوں کی تعداد زیادہ ہے۔ سماجی مسائل میں دونوں طبقوں کو منشیات نے گھیرا ہوا ہے۔تعلیم کی کمی ہے، بے روزگاری ہے، بے جا رسم و رواج ہیں۔ جن میں جہیز بہت بڑی لعنت ہے۔ نوجوانوں کو جہیز کی لعنت سے چھٹکارے کے لئے آگے آنا ہوگا۔ جب لڑکوں کی شادی ہوتی ہے تو وہ بے جا رسم و رواج کی وجہ سے قرض میں گرفتار ہوجاتا ہے۔ تو غیر مستحکم تو وہ اپنی شادی کے وقت ہی ہوگیا۔ سادگی سے سارے کام ہوں تو بہت حد تک اپنے خاندانی اور سماجی مسائل پر قابو پایا جاسکتاہے۔