العزیہ ریفرنس ،میاں شریف کے بے نامی دار طارق شفیع تھے ،خواجہ حارث

العزیہ ریفرنس ،میاں شریف کے بے نامی دار طارق شفیع تھے ،خواجہ حارث

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد(این این آئی)سابق وزیراعظم نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے العزیزیہ ریفرنس کی سماعت میں دلائل دئیے کہ میاں شریف کے بے نامی دار طارق شفیع تھے،گلف سٹیل ملز، العزیزیہ اور ہل میٹل سے متعلق حسین اور اور حسن کے بیانات نوازشریف کے خلاف استعمال نہیں کیے جاسکتے۔ احتساب عدالت میں العزیزیہ ریفرنس کی سماعت ہوئی، نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے حتمی دلائل دیتے ہوئے کہا کہ حسین نواز اپنے والد کے زیر کفالت نہیں تھے بلکہ دادا میاں محمد شریف نے حسین نواز کو سرمایہ دیا تھا۔ میاں شریف نے گلف سٹیل ملز قائم کی اورپھر 75 فیصد شیئرز فروخت کردئیے جبکہ باقی 25 فیصد حصص طارق شفیع کے ذریعے فروخت کیے گئے اور گلف سٹیل کا نام بدل کر اہلی سٹیل ملز رکھ دیا گیا، اس کاروبار میں نواز شریف نے کوئی حصہ نہیں لیا۔ گلف سٹیل، العزیزیہ سٹیل اور ہل میٹل سے متعلق تمام معلومات حسن اور حسین نواز کی فراہم کردہ ہے، نواز شریف کا ان تمام کاروباری معاملات سے کوئی تعلق نہیں رہا۔خواجہ حارث نے کہا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ اور قلمبند بیانات کو بطور ثبوت پیش نہیں کیا جاسکتا۔ نواز شریف نے بچوں کی طرف سے فراہم کردہ دستاویزات کی بنیاد پر قوم سے خطاب اور اسمبلی میں تقریر کی۔
العزیہ ریفرنس