اسلام اور امت مصطفیﷺ کا مقدمہ جس پر شکوہ انداز میں اقبال نے پیش کیا کوئی اور نہ کر سکا، ذوالفقار چیمہ کا فکر اقبال تقریب سے خطاب

اسلام اور امت مصطفیﷺ کا مقدمہ جس پر شکوہ انداز میں اقبال نے پیش کیا کوئی اور ...
اسلام اور امت مصطفیﷺ کا مقدمہ جس پر شکوہ انداز میں اقبال نے پیش کیا کوئی اور نہ کر سکا، ذوالفقار چیمہ کا فکر اقبال تقریب سے خطاب

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق آئی جی پولیس علامہ اقبال کونسل کے چیئرمین ذوالفقار احمد چیمہ نے کہا ہے کہ اسلامی تاریخ میں بڑے بڑے مفکر اور فلاسفر گزرے ہیں مگر اسلام اور امت مصطفی ﷺ کا مقدمہ جس پر شکوہ انداز میں علامہ اقبال نے پیش کیا کوئی اور نہیں کرسکا۔ 
تفصیلات کے مطابق ایوان اقبال لاہور میں جشن اقبال کی تقریب میں فکر اقبال پر لیکچر دیتے ہوئے کہا ذوالفقار چیمہ نے کہا کہ اقبال شاعر امید بھی ہیں اور شاعر انسانیت بھی۔ وہ عقل پر تنقید نہیں کرتے بلکہ عقل کو چراغ راہ قرار دیتے ہیں مگر منزل نہیں سمجھتے کیونکہ منزل کی طرف سے کوئی صاحب نظرہی رہنمائی کرسکتا ہے، انہوں نے کہا کہ مسلمانو ں کیلئے آزاد ملک کا نظریہ بھی علامہ اقبا ل نے پیش کیا اور اسے عملی جامہ پہنانے کیلئے میر کارواں کوبھی ڈھونڈ لیا ۔ ان کے اصرارپر قائداعظم لندن سے واپس آکر مسلمانوں کی قیادت کرنے پر رضامند ہوئے ۔اقبال نے ایک مردہ ہجوم کو ایک زندہ وتابندہ قوم میں بدل دیا۔ انہوں نے مسلمانوں کے اسلاف کی عظمتوں کے نغمے سناکر مسلمانو ں کا احساس تفاخر پیداکیا انہیں احساس کمتری کی دلدل سے نکالااور ان میں حریت آزادی اور خود اعتماد ی کے جذبوں سے سرشار کردیا۔ 
انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال سمجھتے تھے کہ علم مسلمانوں کی میراث ہے مگر ہم اس کی حفاظت نہ کر سکے اور اسے یورپ والے لے اڑے۔ مسلمانوں کی علم اور تحقیق سے بیزاری پر علامہ اقبال بہت افسردہ ہوتے۔ انہوں نے خطاب میں علامہ اقبال کے ولولہ انگیز شعر بھی پڑھے اور نوجوانوں کو نصیحت کی کہ وہ مغربی یا ہندوانہ کلچر کی نقالی نہ کریںبلکہ مسلم کلچر پر اور اپنے ملک پر فخر کریں۔ انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال مغرب تہذیب سے مرعوب نہ ہوئے بلکہ انہوں نے اسے جھوٹے نگوں کی ریزہ کاری قرار دیا اور کہا کہ اسکی روح میں پاکیزگی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ عشق رسولﷺ کلام اقبال کا ایک روشن پہلوہے۔اس موقع پر مختلف یونیورسٹیوں اور کالجوں کے اساتذہ اور طلبا کی بڑی تعداد موجودتھی۔