پنجاب نے کالاباغ ڈیم کی تعمیر کا مطالبہ کردیا، واضح اعلان کردیا

اسلام آباد (ویب ڈیسک) پنجاب نے کالا باغ ڈیم کی تعمیر جبکہ سندھ 1991کے پانی کی تقسیم کے معاہدے پر عمل درآمد کا مطالبہ کردیا ہے۔ روزنامہ جنگ کے مطابق آبی وسائل کی تقسیم کے حوالے سے ایک نئی پیش رفت یہ ہوئی ہے کہ پنجاب نے سندھ کو واضح الفاظ میں بتادیا ہے کہ 1991کے پانی کی تقسیم کے معاہدے کے پیرا2پر عمل درآمد صرف اس صورت میں ممکن ہے جب کالا باغ ڈیم اور دیامربھاشا ڈیم بن جائیں جس کے بعد ملک میں 114.35ایم اے ایف پانی کی فراہمی ممکن ہو سکے گی۔
پنجاب نے دلیل دی کہ تربیلا ڈیم کیچڑ کے باعث 3.5ایم اے ایف پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کھو بیٹھا ہے جبکہ دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر ابھی شروع بھی ہواکیلا ملکی ضروریات کیلئے پانی ذخیرہ نہ کرسکے گا کیونکہ اس کی تعمیر مکمل ہونے میں دس سے گیارہ سال لگیں گے جس دوران تربیلا کی پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت مزید کم ہو جائے گی۔جب تک دیا مر بھاشا ڈیم کی تعمیر مکمل ہوگی، تربیلا میں پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت 4ایم اے ایف مزیدکم ہوجائے گی۔ پنجاب کا کہنا ہے کہ کالا باغ ڈیم کی تعمیر وہ واحد حل ہے جس کے ذریعے ملکی ضرورت کے مطابق پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت حاصل کی جاسکتی ہے اور جب اس حل پر عمل ہوجائے گا تو1991ءکے پانی کی تقسیم کے معاہدے کے پیرا 2پر عمل درآمد بھی ممکن ہوجائے گا اور ملک ہر سال 35.114ایم اے ایف پانی ذخیرہ کرسکے گا۔ پنجاب نے 16 ستمبر 1991ءکو ہونے والے مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس کا حوالہ بھی دیا جس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ 35.144 ایم اے ایف پانی ذخیرہ کرنے کیلئے بڑی تعمیرات کی جائیں گی کیونکہ بڑے ڈیموں کی تعمیر کے بغیرملک کومطلوبہ مقدار میں پانی نہیںمل سکے گا۔
رابطہ کرنے پر پنجاب کے محکمہ آبپاشی کے مشیر ایم ایچ صدیقی نے تصدیق کی کہ پنجاب سے سندھ کے پیرا 2 پر عمل درآمد کے مطالبے کی مخالفت کی ہے اور موقف اختیار کیا ہے کہ ایسا صرف اسی صورت میں ممکن ہے جب دو بڑے ڈیم بن جائیں اور ملک میں 35.114 ایم اے ایف پانی کی دستیابی ممکن ہوجائے۔ انہوں نے کہا کہ دیامر بھاشا ڈیم بننے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا کیونکہ جب تک اس کی تعمیر مکمل ہوگی، تربیلا میں پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت 4ایم اے ایف مزید کم ہوجائے گی۔
انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ 4 دسمبر کو ہونے والے اجلاس میں پانی ذخیرہ کرنے کی مطلوبہ صلاحیت حاصل کرنے کیلئے کالا باغ ڈیم کی تعمیر کا مطالبہ کیا تھا تاکہ سندھ کے پانی کی تقسیم کے معاہدے کے پیرا2 پر عمل درآمد کو ممکن بنایا جاسکے۔