مدینہ جیسی پاکیزہ ریاست شراب کی اجازت کے ساتھ کیسے قائم ہوسکتی ہے؟ اسلامی تشخص کے خلاف سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے:امیر العظیم

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن)امیرجماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب امیر العظیم نے قومی اسمبلی میں شراب پر مکمل پابندی کا بل مسترد ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک طرف وزیر اعظم عمران خان کہتے ہیں کہ وہ پاکستان کومدینہ جیسی فلاحی اور پاکیزہ ریاست بنائیں گے تو دوسری طرف حکومت کی طرف سے قومی اسمبلی میں شراب پر مکمل پابندی کے خلاف بات کرنا شرمناک فعل ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔
تفصیلات کے مطابق امیر العظیم کا کہنا تھا کہ شراب تمام مذاہب میں حرام ہے، اقلیتیں بھی شراب پر پابندی چاہتی ہیں مگر بد قسمتی سے کچھ حکومتی اور اپوزیشن کے لوگ نہیں چاہتے کہ شراب پر پابندی لگے۔ انھوں نے کہا کہ قوم کو بتایا جائے کہ شراب کی اجازت دے کر پاکستان کو مدینہ جیسی پاکیزہ ریاست کیسے بنایا جائے گا؟ جن اقلیتوں کے لیے شراب کو جائز قرار دینے کی کوششیں ہورہی ہیں وہ طبقہ خودہی شراب کی بندش کے حوالے سے قومی اسمبلی میں بل جمع کروارہا ہے،اسلامی جمہوریہ پاکستان کو یہود و نصاریٰ کے نقش قدم پر چلنے کی کبھی بھی اجازت نہیں دی جاسکتی،ہم ملک کے اسلامی تشخص کے خلاف ہونے والی سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت پاکستان کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے۔ امیر العظیم نے کہا کہ یہود و نصاریٰ اپنے ایجنٹوں کے ذریعے سازشوں میں مصروف ہیں،دنیا کو اسلامی ایٹمی ریاست کاوجود برداشت نہیں ہورہا،ملک کو اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے لیے اللہ اور رسول ﷺ کے احکامات کے مطابق چلایا جائے، اسلام کے نام پر وجود میں آنے والی ریاست میں صرف اور صرف اللہ کا نظام ہی رائج ہوسکتا ہے،پاکستان اس وقت نازک صورت حال سے دوچار ہے۔امیر العظیم نے مزید کہا کہ قومی اسمبلی میں ملک کے اسلامی تشخص کے خلاف ہونے والی کسی بھی قانون سازی کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے،بانی پاکستان نے قرآن کو ملک کا آئین قرار دیا تھا اورایسی ریاست بنانے کی خواہش کا اظہار کیا تھا جہاں مسلمان اپنی زندگی کو اسلام کے سنہری اصولوں کے مطابق گزار سکیں،جماعت اسلامی ملک کو سیکولر ریاست نہیں بننے دے گی۔