ہسپتال کے نقصانات کو درست کرنے کی ہدایت لیکن تباہ ہونے والی ڈاکٹروں کی گاڑیوں کا ازالہ کون کرے گا ؟ عثمان بزدار نے اعلان کر دیا
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )گزشتہ روز وکلاءنے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر حملہ کیا جس دوران شدید توڑ پھوڑ کی گئی جبکہ ڈاکٹر ہسپتال چھوڑ کر جانے پر مجبور ہو گئے جس کے باعث طبی امدا د نہ ملنے پر سات مریض جان کی بازی ہا رگئے ہیں تاہم پولیس اور رینجرز نے کنٹرول سنبھالتے ہوئے وکلاءکو منتشر کیا ۔
تفصیلات کے مطابق صورتحال کو دیکھتے ہوئے وزیرا علیٰ پنجاب عثمان بزدار اسلام آباد میں میٹنگ چھوڑ کر ہنگامی بنیادوں پر لاہور پہنچے جہاں ان کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا ۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب کو پی آئی سی میں وکلاءکی ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ سے متعلق ابتدائی رپورٹ پیش کی گئی ۔ ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ نے افسوسنا ک واقعہ کی رپورٹ پیش کی ۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا کہناتھا کہ ہسپتال کو پہنچنے والے نقصانات کو بلاتاخیردرست کیا جائے ،ہماری سب سے پہلی ترجیح مریضوں کو طبی سہولتوں کی فراہمی ہے، ہسپتال میں علاج معالجے کی سروسز کو ڈسٹرب نہیں ہونا چاہیے، ڈاکٹرز کی گاڑیوں کو پہنچنے والے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا، پنجاب حکومت اس ضمن میں معاوضہ دے گی۔
عثمان بزدار نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی رٹ کو ہر صورت بحال رکھا جائے گا ، پی آئی سی میں وکلاءکہ ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ بلا جواز اور غیر قانونی عمل ہے ، جن وکلاءنے قانون ہاتھ میں لیاہے ان کے خلاف قانونی کارروائی ہو گی ، ڈاکٹروں ، پیرا میڈیکل سٹا ف ، مریضووں اور ان کے لواحقین کے ساتھ ایسا ناروا سلوک کسی صورت قابل برداشت نہیں ہے ، جن کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے ان کے ساتھ کھڑے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ہنگامہ ارائی کے دوران علاج نہ ملنے سے بعض مریض جاں بحق ہونے کے واقعہ پر دلی دکھ اور افسوس ہواہے ،پنجاب حکوم کی ہمدردیاں جاں بحق مریضوں کے لواحقین کے ساتھ ہیں ، صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان پر تشدد کا واقعہ افسوسناک ہے ، ہماری تمام تر ہمدردیاں مظلوموں کے ساتھ ہیں ، اس واقعہ پر نہ صرف انصاف ہو گا بلکہ ہوتا ہوا بھی نظر آ ئے گا ۔
عثمان بزدار کا کہناتھا کہ ظالم کو قانون کے تحت سزا ضرو ملے گی ، سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے ہسپتال میں ہنگامہ آرائی اور تشدد کے ذمہ داروں کی نشاندہی کی جائے ،ذمہ داروں کے خلاف قانون کے تحت مقدمات درج کیے جائیں۔عثمان بزدارنے ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہسپتال میں مریضوں کے علاج معالجے کی سروسز کو فوری طورپر بحال کیا جائے ۔
انہوں نے کہا کہ کابینہ کمیٹی برائے امن وامان باقاعدگی سے روزانہ کی بنیاد پر میٹنگ کرے اورصورتحال پر کڑی نظر رکھے۔ وزیراعلیٰ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ افسوسناک واقعہ میں ملوث 34 وکلاءکو گرفتار کر لیا گیاہے ، رینجرز کو بھی طلب کیا گیا ہے ۔اجلاس میں صوبائی وزراءراجہ بشارت،ڈاکٹر یاسمین راشد،ہاشم ڈوگر،انصر مجید خان،فیا ض الحسن چوہان،تیمور بھٹی،چیف سیکرٹری، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب،انسپکٹرجنرل پولیس،ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ،کمشنر لاہورڈویژن،قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حکام اوراعلی افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔