نوجوان ڈاکٹر کی وہ ویڈیو جو مبینہ طورپر پی آئی سی حملے کی وجہ بنی، سامنے آگئی

نوجوان ڈاکٹر کی وہ ویڈیو جو مبینہ طورپر پی آئی سی حملے کی وجہ بنی، سامنے آگئی
نوجوان ڈاکٹر کی وہ ویڈیو جو مبینہ طورپر پی آئی سی حملے کی وجہ بنی، سامنے آگئی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )لاہور میں دل کے اسپتال پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر وکلاءکے حملے میں خاتون سمیت 3 مریض بروقت علاج نہ ہونے سے انتقال کرگئے۔ وکیلوں کی بڑی تعداد نے پی آئی سی میں گھس کر توڑ پھوڑ کی اور ڈاکٹرز، پیرامیڈیکل اسٹاف، تیمارداروں اور صحافیوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔
تفصیلات کے مطابق دراصل یہ معاملہ اس وقت شروع ہوا جب 24 نومبر کو وکلاءکی جانب سے الزام عائد کیا گیا کہ ان کا وکیل ساتھی اپنی بیمار والدہ کو ہسپتال لے کر گیا جہاں ڈاکٹرز نے لاپرواہی کا مظاہرہ کیا ، اس دوران وکلاءاور عملے کے دورا ن گرما گرمی ہوئی اور بات ہاتھا پائی تک جا پہنچی تاہم بعد ازاں ڈاکٹروں کی جانب سے معذرت کر لی گئی اور معاملہ وہیں ختم ہو گیا ۔
لیکن کچھ روز قبل سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں ڈاکٹرز کی جانب سے وکلاءکو تضحیک کا نشانہ بناتے ہوئے دکھایا گیا ، ویڈیو میں دیکھا گیا کہ ایک نوجوان ڈاکٹر پی آئی سی کے احاطے میں بینچ پر کھڑا ہو کر تقریر کر رہاہے جبکہ باقی تمام عملہ انہیں سننے میں مصروف ہے اور تمسخر اڑایا جارہا تھا ۔
یہ ویڈیو وائرل ہوئی تو وکلاءمشتعل ہو گئے اور تقریبا تین سو سے زائد وکیلوں نے مارچ کرتے ہوئے پی آئی سی کا رخ کیا اور راستے میں ٹک ٹاک ویڈیوز بناتے ہوئے دھمکیاں دیتے بڑھتے چلے گئے تاہم جب وہ پی آئی سی پہنچے تو داخلی دروازہ بند کر دیا گیا لیکن وکلاءنے زبردست دروزاہ کھلوایا اور اندر داخل ہونے کے بعد ہسپتال کا سارا کا سارا نظام ہی دھرم بھرم کر دیا ۔

ویڈیو دیکھیں:


وکیلوں نے ڈنڈوں سے شیشے توڑ دیئے جبکہ ڈاکٹر وہاں سے ڈر کر ہسپتال چھوڑ کر چلے گئے جس کے بعد وکیلوں نے ہسپتال میں دندناتے ہوئے مریضوں کو لگے آکسیجن ماسک تک اکھاڑ پھینکے اور آئی سی یو میں بھی گھس گئے جہاں انتہائی نگہداشت کے مریض زیر علاج تھے ۔
وکلاءنے اس کے علاوہ ہسپتال کے باہر موجود پولیس کی گاڑی کو بھی آگ لگائی اور ہاتھوں میں پستولیں اٹھائے ہوائی فائرنگ کرتے ہوئے دندناتے گھومتے رہے ۔ پولیس نے آخر کار واٹر کینن کو استعمال کرتے ہوئے انہیں منتشر کرنے کی کوشش کی اور رینجرز نے بھی کنٹرول سنبھالا ۔
وکلاءگردی کے باعث اطلاعات کے مطابق اب تک طبی امداد نہ ملنے کے باعث سات مریض دم توڑ گئے جس کے باعث عوام میں بھی غم و غصہ پایا جارہاہے ۔پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 30 سے زائد وکلاءکو گرفتار کرلیاہے ۔

مزید :

قومی -