ڈی پی او گجرات عمر فاروق سلامت کی کاوشوں کے نتائج آنا شروع ،درجنوں اندھے قتل، ڈکیتی وچوری کی وارداتوں کا سراغ لگا لیا گیا

 ڈی پی او گجرات عمر فاروق سلامت کی کاوشوں کے نتائج آنا شروع ،درجنوں اندھے ...
 ڈی پی او گجرات عمر فاروق سلامت کی کاوشوں کے نتائج آنا شروع ،درجنوں اندھے قتل، ڈکیتی وچوری کی وارداتوں کا سراغ لگا لیا گیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

گجرات(مرزا نعیم الرحمان سے)گجرات پولیس کا قبلہ درست کرنے کیلئے عمر فاروق سلامت شب و رو ز محنت کر رہے ہیں جس کے بتدریج اثرات مرتب ہونا شرو ع ہو گئے ہیں، پہلے پہل کبھی کبھی ایسی خبریں پڑھنے کو ملتی تھیں کہ پولیس نے کوئی ڈکیت گینگ گرفتار کرلیا ہے، بڑی دھوم دھام سے پریس کانفرنس ہوتی تھی مگر اب تو روزانہ کی بنیاد پر پولیس کی کارکردگی کو چیک کیا جائے تو کہیں ڈاکو پکڑے جاتے ہیں تو کہیں اندھے قتل کا سراغ مل جاتا ہے،اجتماعی طور پر عمر فاروق سلامت گجرات کے کامیاب ترین ڈی پی او ز میں شمار ہوتے ہیں ،اپنا دن کا سکون اور رات کا چین بھی اُنہوں نے عوام کے لیے وقف کر رکھا ہے اور غیر متوقع طور پر اُس وقت تھانوں اور ناکوں پر پہنچ جاتے ہیں جس وقت جانوروں کو بھی نیند آ جاتی ہے۔

برطانیہ سے اعلی تعلیم یافتہ عمر فاروق سلامت کی کارکردگی روز بروز نکھر کر سامنے آ رہی ہے اور پی آر او برانچ کے سربراہ اسد گجر ایڈووکیٹ روزانہ کی بنیاد پر سوشل میڈیا پر عوام کو یہ باور کرانے میں کامیاب ہو گئے ہیں کہ پولیس حقیقی معنوں میں عوام کی خادم ہے ۔ماہ نومبر میں گجرات پولیس کو جرائم پیشہ افرادکے خلاف نمایاں کامیابیاں حاصل ہوئیں، ضلع بھر میں سنگین جرائم کی شرح میں نمایاں کمی واقعی ہوئی ہے اور امن و مان کی مجموعی صورتحال میں نمایاں بہتری ہوئی۔ عمر فاروق سلامت ڈی پی اوگجرات نے تجربہ کار افسران کی سربراہی میں خصوصی ٹیمیں تشکیل دے کرانہیں مختلف ٹاسک دے رکھے ہیں جو جرائم پیشہ افراد کیخلاف موثر کاروائیوں میں کامیابیاں حاصل کر رہی ہیں۔  گجرات پولیس نے 155خطرناک اشتہاری،6ڈکیت گینگز کے 17 کارندے،94منشیات فروش اور 116اسلحہ بردار گرفتار کئے ،لٹیروں سے73 لاکھ روپے سے زائد مالیت کا مال مسروقہ برآمد کرکے مالکان کو واپس لوٹایا،ڈکیتی اور راہزنی کی 23وارداتوں میں ملوث 6خطرناک گینگز کے 17کارندے گرفتار کئے،جن کے قبضہ سے مجموعی طور پر 73لاکھ 6ہزار روپے کا مال مسروقہ برآمد ہواجو بعد ازاں اصل مالکان تک پہنچایا گیا۔مجرمان اشتہاریوں کے خلاف بھی گھیرا تنگ کر دیا گیا ہے، دوران آپریشن 155اشتہاری گرفتار کئے گئے ،جن میں سے 36کیٹیگری اے جبکہ 119کیٹیگری بی کے اشتہاری مختلف مقدمات میں پولیس کو مطلوب تھے ۔منشیات فروشوں کے خلاف ضلع کے مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے پرٹارگٹڈ آپریشن کیے گئے ،اس دوران 94منشیات فروشوں کے قبضہ سے 45کلو گرام چرس، 1کلو گرام ہیروئن اور مختلف برانڈ کی491بوتل شراب برآمد کی گئیں۔ سوشل میڈیا پر اسلحہ کی نمائش کرنے والوں سمیت ناجائز اسلحہ برداروں کے خلاف 116مقدمات درج ہوئے ملزمان سے 12 کلاشنکوف ،9بندوق،13رائفل، 84پستول سمیت 1431روند برآمد کئے اندھے قتل کی تین وارداتیں ٹریس کرکے چالاک قاتلوں کی ڈرامائی انداز میں گرفتار کیا گیا ،جس میں تھانہ صدر لالہ موسیٰ اورصدر سرائے عالمگیر کے علاقہ میں ہونے والی ایک سنسنی خیز واردات کے ملزمان کی گرفتاری چیلنج بنی ہوئی تھی۔

تھانہ صدر لالہ موسی کے علاقے مغلیانوالی میں 45سالہ محمد شفیق کے اغواء کے بعد قتل کی واردات کو ٹریس کرنے کیلئے ایس ایچ او عدنان شہزاد اور آئی ٹی ونگ کے افسران پر مشتمل خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی، جس کی شب روز محنت رنگ لائی اور تین سفاک قاتلوں کو گرفتار کر لیا گیا ، یکم نومبر کو محمد ادریس ولد محمد صدیق قوم گجر سکنہ مغلیانوالی نے تھانہ صدر لالہ موسیٰ پولیس کو اطلاع دی کہ اس کا بھائی محمد شفیق صبح ڈیرے پر گیا ہواتھا جو کافی وقت گزر نے پر بھی گھر واپس نہ آیاتو ہمیں فکر لاحق ہوئی، ہم نے اپنے طور پر بہت تلا ش کی لیکن بھائی کا کہیں کوئی سراغ نہیں ملا، شبہ ہے کہ اسے کسی نے نامعلوم وجوہات کی بنا پر اغواء کرلیا ہے۔پولیس نے اس اطلاع پر فوری طورپر اغواء کا مقدمہ درج کرکے تفتیش اور مغوی کی تلاش شروع کردی، واقعہ کی حساسیت کے پیش نظر ڈی پی او گجرات عمر سلامت نے ڈی ایس پی لالہ موسیٰ سرکل عظمت حیات کی زیر نگرانی ایس ایچ او تھانہ صدر لالہ موسیٰ عدنا ن شہزاد اور آئی ٹی ونگ کے افسران پر مشتمل ٹیم تشکیل دی جس نے مختلف پہلوؤں باریک بینی سے تفتیش شروع کر دی ۔

ٹیم نے پیشہ ورانہ مہارت اور جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے مشکوک افراد سے تحقیقات کیں کڑیاں سے کڑیاں ملاتے ہوئے 8نومبر کو سید عامر حسین سکنہ مراڑیاں نامی ایک شخص کی اطلاع پر بھمبر نالہ کے قریب کوڑے کے ڈھیر سے گلی سڑی ناقابل شناخت نعش برآمد کی گئی، اسی دوران گاؤں سے صارب ولد ساجد حسین قوم مسلم شیخ اچانک غائب ہوگیا، جسے تلاش کر کے شامل تفتیش کیا تو اس نے چونکا دینے والے انکشافات کیے دوران تفتیش ملزم نے دیگر ساتھیوں عرفان احمد ولد محمد اسلم،عدنان ولد سکندر حیات کے ہمراہ مغوی کے ڈیر ے سے مویشی چوری کا انکشاف کیا ،جس کا علم ہونے پر انہوں نے اپنی چوری چھپانے کا فیصلہ کیا ،کرایہ پر گاڑی حاصل کی اور محمد شفیق کو زبردستی اغواء کر کے بعد ازاں موت کے گھاٹ اتاردیا اور نعش کوڑے کے ڈھیر پر پھینک دی، پولیس نے تینوں قاتلوں کو گرفتار کر لیا۔اسی تھانہ کی حدود میں ایک اور دلخراش واقعہ رونما ہوا جس نے انسانیت کو بھی شرمندہ کر دیا، بیٹے کو بری صحبت سے منع کرنا باپ کو مہنگا پڑ گیا، بیٹے نے اپنے ہی سگے باپ کو سر میں گولیاں ما رکر موت کے گھاٹ اتا ردیا ،گاؤں علی چک کے رہائشی65سالہ شخص عبد الرزاق کا گھر میں سوتے ہوئے اندھا قتل کا سراغ لگانے کیلئے بھی پولیس نے اسے چیلنج کے طو رپر لیا اور بھر پور کوششیں شروع کر دیں ۔ ڈی ایس پی لالہ موسیٰ سرکل عظمت حیات ،ایس ایچ او تھانہ صدر لالہ موسیٰ ایس آئی عدنان شہزاد اپنی نفری کے ہمراہ جائے وقوعہ پر پہنچے اور شواہد اکھٹے کئے، مقتول کے سالے محمد اسلم کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے مختلف پہلوؤں سے تفتیش کا آغاز سائنسی ٹیکنالوجی کی بنیاد پر کیا گیا، دوران تحقیقات پولیس نے قاتل کا سراغ لگالیا جو مقتول کا حقیقی بیٹا خرم شہزاد نکلا ،جس نے دوران تفتیش اہم انکشاف کرتے ہوئے پولیس کو بتایا کہ وہ نشے اور بری صحبت کا عادی تھا ،والد بار بار منع کرتا تھا ،روز روز کی ڈانٹ ڈپٹ سے تنگ آکراس نے اپنے والد کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا ،وقوعہ کی رات وہ اپنے گھر میں داخل ہوا اور اپنے باپ کو سوتے میں سر میں فائر مار کر ہلاک کر دیا اور موقع سے فرار ہو گیا، اگلی صبح گھر آکر باپ کی آخری رسومات میں شرکت بھی کی تاکہ اس پر کسی کو شک نہ گزرے مگر پکڑا گیا۔

اندھے قتل کی تیسری واردات بھی انتہائی دلخراش تھی، اس میں بھی سگے بیٹے نے اپنے ہی باپ کو فائرنگ کر کے قتل کر دیااور مقدمہ کا مدعی بھی خود بن بیٹھا مگر پولیس نے دودھ کا دودھ پانی کا پانی کر دیا ۔30اکتوبر کو تھانہ صدرسرائے عالمگیر کے علاقے پوران میں محمد سجاد نامی شخص کو گھر میں سوتے ہوئے فائرنگ کر کے قتل کیا گیا تھا ، ڈی ایس پی سرائے عالمگیر مدثر اقبال اورایس ایچ اوصدر سرائے عالمگیرانسپکٹر ظفر اقبال نفری کے ہمراہ فوراً جائے وقوعہ پر پہنچے اورکرائم سین یونٹ کے ذریعے موقع سے شواہد اکھٹے کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا ۔مقتول کے بیٹے محمد علی کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کے خلاف قتل کا مقدمہ درج ہوا ، شاطر ملزم محمد علی نے ایف آئی آر میں موقف اپنایا کہ میرے والدنے دو شادیاں کررکھی تھیں، دونوں بیویاں اور بچے ایک ہی گھر میں رہتے ہیں، دوسری بیوی رخسانہ بی بی سے چار بالغ بچے جن میں تین بیٹیاں اور ایک بیٹا ہیں، رخسانہ بی بی بوجہ گھریلو ناچاکی میکے گئی ہوئی تھی، اس کے چاروں بچے گھر میں ہی سورہے تھے ،صبح قریب چار بجے تین نامعلوم ملزمان نے گھر میں داخل ہو کر والد کوسر میں پسٹل سے فائر مارکر قتل کر دیا اور موقع سے فرار ہوگئے ۔پولیس نے مدعی کی مشکوک حرکات کے باعث اسے شامل تفتیش کیا تو حیرت انگیز انکشافات سامنے آئے۔ ملزم نے اعتراف کیا کہ جائیداد میں حصہ نہ ملنے پر اس نے باپ کو موت کے گھاٹ اتا ر دیا۔

گڑھی احمد آباد میں 12سالہ لڑکی کیساتھ زبردستی نکاح کرنیوالے گینگ کو بھی پولیس نے پکڑ کر حوالات میں بند کر دیا ، تھانہ لاری اڈا کے علاقے گڑھی احمد آباد میں پولیس نے بارہ سالہ نابالغ لڑکی سے شادی کرنے کے الزام میں دولہا اور والد سمیت چا ر افراد کو حراست میں لے گیا، ملزمان ایک بارہ سالہ لڑکی کے نکاح نامہ میں اسکی عمر اٹھارہ سال درج کر کے اسکی شادی کر رہے تھے، شفیق سرور، حسن شہزاد،سجاد احمد اور محسن علی کیخلاف مقدمہ درج کر کے ایک بچی کی زندگی تباہ ہونے سے بچالی گئی۔کڑیانوالہ پولیس نے موٹر سائیکل چوروں کیخلاف ایک منظم کارروائی کے دوران اہم کامیابی حاصل کرتے ہوئے بین الاضلاعی چور گینگ گرفتار کیا ۔سیف سٹی کیمروں کی مدد،  پیشہ وارانہ مہارت اور تحقیقاتی افسران کی شب و روز محنت کی بدولت اس بڑے گینگ تک رسائی ممکن ہو سکی۔ ملزمان سرفراز شاہ ولد محمد اشرف سکنہ ڈیرہ گوجراں،اورنگ زیب ولد محمد شفیع، آفتاب احمد ولد سعید احمد اقوام جٹ سکنائے چک بھولا کے قبضے سے دو ران تحقیقات نصف درجن سے زائد موٹر سائیکلیں اور اسلحہ بھی برآمد کیا گیاتھانہ رحمانیہ نے نواحی گاؤں پکھووال سے لاپتہ ہونے والا 2سالہ بچہ 24گھنٹے کے اندر تلاش کر کے ورثاء کے حوالے کر دیا،محمد علی کا بیٹا کھیلتے ہوئے لاپتہ ہوا تھا جو پولیس کی جدوجہد سے والدین تک پہنچ گیا ۔