کھاد بحران، کسانوں کو کنگال کرنے کا نیا منصوبہ تیار
ملتان (سپیشل رپورٹر)ملتان سمیت مضافاتی علاقوں میں نائٹروجنی کھادوں کی ذخیرہ اندوزی بلیک میں فروخت کا بحران شدت اختیار کرنے لگا۔یوریا کھاد کی بوری 28سور وپے بلیک میں فروخت ہونے لگی ضلعی انتظامیہ اور محکمہ زراعت کے ارباب اخیتار نے کارروائی کی بجائے چپ سادھ لی،کسان لٹنے پر مجبور ہوکر رہ گئے۔تفصیل کے مطابق ملتان سمیت مضافاتی علاقوں میں ان دنوں گندم کی فصل کو پہلا پانی لگائے جانے کا سلسلہ جاری ہے جس کیلئے یوریا کھاد کی طلب میں اضافہ ہوگیا ہے مذکورہ صورتحال کا فائدہ آٹھاتے ہوئے مضافاتی علاقوں کے کھاد ڈیلرو رٹیلرز نے(بقیہ نمبر50صفحہ6پر)
نائٹروجنی کھادوں کی ذخیرہ اندوزی کرتے ہوئے ان کی بلیک میں فروخت کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔حکومت کی جانب سے یوریا کھاد کے نرخ ساڑھے 22روپے فی بوری مقرر کیے گئے ہیں مگر مارکیٹ میں اس وقت مذکورہ نرخوں پر کھاد دستیاب نہیں ہے تاہم بلیک میں ساڑھے 22سوروپے والی بوری 28سے 29سوروپے فی بوری تک فروخت کی جارہی ہے اور اس طرح فی بوری 5سے 6سور وپے کی ناجائز منافع خوری کرکے کسانوں کو لوٹا جارہا ہے۔دوسری جانب مذکورہ تمام تر صورتحال جاننے کے باوجود ضلعی انتظامیہ اور محکمہ زراعت کے اربا ب اختیارنے نائٹروجنی کھاد وں کی بلیک مارکیٹنگ روکنے کی بجائے چپ ساد ھ رکھی ہے اس ضمن میں متاثرہ کاشتکاروں نے حکومتی ارباب اختیار سے فوری اصلاح احوال اور بلیک مافیا کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔