پی ڈی ایم بے بس، عمران کیخلاف تمام پروپیگنڈا جھوٹا ثابت، شاہینہ نجیب کھوسہ
ڈیرہ غازی خان (سٹی رپورٹر) پاکستان تحریک انصاف کی ایم پی اے اور سینئر رہنما ڈاکٹر شاہینہ کھوسہ نے کہا کہ اگر پی ڈی ایم کی چودہ جماعتوں کو حکومتی تحقیقی ایجنسیوں کو بھر پور استعمال کرکے بھی عمران خان کے خلاف صرف ان گھڑیوں کی فروخت کا کیس مل پایا (بقیہ نمبر4صفحہ6پر)
ہے جو توشہ خانہ سے قانونی طریقہ سے خرید نے کے بعد عمران خان کی ہوچکی تھیں اس کے بعد وہ گھڑیاں کس نے کس کو بیچیں اور کیوں بیچیں اور وہ چند مزید ہاتھوں میں بکنے کے بعد کہاں پہنچ چکیں کتنے کی ہوچ کیں اس تمام قصے کہانی میں غلط کیا ہے؟ جس پر نیشنل ٹی وی اور سرکردہ چینلز پر شور برپا ہے پرائم ٹائم میں روزانہ دو،دو گھنٹے کے پروگرام کیے جا رہے ہیں جبکہ اس سے زیادہ اہم ترین اور افسوس ناک ترین موضوعات نظر انداز کرکے پاکستانی عوام کے شعور کی توہین کی جا رہی ہے مثلاً عوام کے ووٹ کا حق، فری اینڈ فیئر الیکشن کا حق، سندھ کے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف کے مسائل، مہنگائی کا طوفان دیوالیہ ہونے کا خطرہ، سموگ اور آلودگی کے مسائل، تعلیم اور روزگار کی دگر گوں صورتحال، صنعتی اور زرعی شعبوں کی زبوں حالی، بڑھتے ہوئے جرائم اور خود کشیاں، سیلاب کے بعد کی صورتحال وغیرہ وغیرہ، وغیرہ وغیرہ کی فہرست بہت طویل ہے ڈاکٹر شاہینہ نے کہا کہ اس سے عوام کو یہ بھی پتہ لگ رہا ہے کہ ان کے اصل ایشو ز سے توجہ ہٹانے کے لیے انہیں نان ایشوز میں کیسے الجھایا جا تا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گھڑیوں کے معاملے کو اٹھانے اور اچھالنے میں ایک اور حقیقت بھی مضمر ہے وہ یہ کہ بیچاری پی ڈی ایم کتنی بے بس، مجبور اور لاچار ہے کہ اسے عمران خان کے حقیقی آزادی کے طوفانی بیانیے کی یلغار کے سامنے گھڑیوں کی خریداری اور فروخت کا خسو خاشاک جیسا بیانیہ ہی مل پایا ڈاکٹر شاہینہ نے کہا کہ پی ٹی ایم پر ترس آرہا ہے اس لیے میں ایک مفت مشور ہ ہے کہ وہ اب اعوامی حقیقی مسائل پر بات کرنا شروع کریں نیز نیب قوانین میں من پسند تبدیلی اور این آر او ٹو لینے کے بعد عوام کو ان کا جواز دینے کے لیے کوئی ٹرک کی بتی ڈھونڈیں اور پی ڈی ایم کی چھوٹی جماعتوں کو میرا مشورہ ہے کہ وہ ن لیگ، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی ف کے سیاسی گند کا ٹوکرا اپنے سر پہ نہ اٹھائیں ورنہ عوام ان تینوں کے ساتھ باقیوں کا بھی وہ حشر کریں گے کہ ان کی آئندہ نسلیں بھی یاد رکھیں گی اور تاریخ میں ناکامیوں کے نئے نئے ریکارڈ ثبت ہو جائیں گے۔