بشیر اینڈ سنز بس سروس کے عملے کی فیملی سے بدتمیزی، متاثرین کا اعلیٰ حکام سے نوٹس کا مطالبہ
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)پبلک ٹرانسپورٹ بالخصوص زیادہ کرایہ لینے والی کسی بھی بس سروس میں لوگ زیادہ کرایہ دینے پر اس لیے راضی ہوجاتے ہیں کیونکہ انہیں بہتر سہولیات فراہم کی جا رہی ہوتی ہیں اور مسافر یہ امید رکھتے ہیں کہ انہیں انتہائی پروفیشنل عملہ مہیا کیا جائے گا جو ان کے پرسکون سفر کو یقینی بنائے گا لیکن بعض بس سروسز نے گاڑیاں تو کروڑوں کی خرید رکھی ہیں لیکن عملے کی تربیت پر کوئی خرچہ نہیں کیا گیا ۔ انہی میں سے ایک بشیر اینڈ سنز نامی بس سروس بھی ہے جس کا عملہ انتہائی بدتمیز ہے اور آئے دن ان کے مسافروں کے ساتھ لڑائی جھگڑے کے واقعات معمول بن گئے ہیں۔
بشیر اینڈ سنز کی ٹوبہ ٹیک سنگھ سے لاہور کیلئے بس سروس استعمال کرنے والی فیملی نے بتایا کہ سہ پہر تین 3بج کر 20منٹ پر لاہور سے ٹوبہ ٹیک سنگھ جانے والی بس میں عملے نے ان کے ساتھ بدتمیزی کی۔ بس ہوسٹس کی جانب سے مسافر خاتون کے ساتھ نہ صرف بد تمیزی کی گئی بلکہ عملے نے خاتون کے شوہر سے ہاتھا پائی کی اور اسے دھکا دے کر بس سے نیچے گرادیا۔ مسافر خاتون کا مطالبہ تھا کہ اس نے اکیلے بس میں سفر کرنا ہے لہذ ا اسے آگے خواتین کی نشست فراہم کی جائے جسے بس ہوسٹس نے ماننے سے انکار کردیا اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے لگی۔
عملے کی بدتمیزی کا سامنا کرنے والی فیملی نے بشیر اینڈ سنز بس سروس کو پاکستان کی بدترین سروس قرار دے دیا۔متاثرہ فیملی نے سی ٹی او فیصل آباد اور سی ٹی او لاہور سے مطالبہ کیا ہے کہ بشیر اینڈ سنز بس سروس کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے تاکہ آئندہ کسی فیملی کو اس سب کا سامنا نہ کرنا پڑے جس سے ہم گزرے ہیں۔