جرمنی نے ساڑھے 4 لاکھ مہاجرین کو ملک بدر کرنے کا منصوبہ تیار کرلیا
برلن (مانیٹرنگ ڈیسک) مسلمان مہاجرین کیلئے اپنے ملک کے دروازے کھولنے والی جرمنی کی چانسلر انجیلا مرکل نے دنیا بھر میں ہونے والی تنقید اور آئندہ الیکشن کے پیش نظر بڑا یو ٹرن لے لیا ۔ جرمن چانسلر نے مہاجرین کو واپس بھجوانے کیلئے نہ صرف کوششیں تیز کردیں بلکہ ساتھ ہی انہوں نے یہ اعلان بھی کردیا کہ جو مہاجر رضا کارانہ طور پر اپنے وطن واپس لوٹ جائے گا اسے امدادی رقم دی جائے گی۔برطانوی اخبار ڈیلی میل کے مطابق جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے پہلے تو 12 لاکھ کے قریب مسلمان مہاجرین کو اپنے ملک میں مہمان بن کر آنے کی دعوت دی لیکن اب وہ ان مہمانوں کو اپنے گھر میں جوتے مارنے کا پروگرام بنا رہی ہیں ۔ انہوں نے ایک پروگرام کی منظوری دی ہے جس کے تحت ساڑھے 4 لاکھ مہاجرین کو واپس ان کے ملک بھیجا جائے گا۔ انجیلا مرکل کی جانب سے اس پروگرام کی منظوری دیے جانے کے بعد مہاجرین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے جبکہ جرمنی میں ان کے اس اقدام کو اگلے الیکشن کی تیاری کا شاخسانہ قرار دیا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ جرمنی میں رواں سال ستمبر میں الیکشن ہوں گے اور انجیلا مرکل یہ الیکشن جیت کر ایک بار پھر چانسلر کی کرسی پانے کی خواہاں ہیں۔ انجیلا مرکل کی جانب سے پیش کیے جانے والے پروگرام کے تحت مہاجرین کو ملک بدر کرنے پر 76 ملین پاؤنڈخرچ کیے جائیں گے اور ساڑھے 4 لاکھ مہاجرین کو الیکشن سے پہلے ملک بدر کردیا جائے گا۔