امریکا میں امیگریشن حکام اور وفاقی جج آمنے سامنے آ گئے
واشنگٹن (آئی این پی)امریکا میں امیگریشن حکام اور وفاقی جج آمنے سامنے آگئے، امیگریشن حکام کا کہنا ہے کہ وہ غیرقانونی تارکین وطن کو پکڑتے ہیں جبکہ عدالتیں انہیں بے دخلی سے روک دیتی ہیں ،۔ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد سے غیر قانونی تارکین وطن افراد کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ جاری ہے ۔ امریکی کسٹمز اینڈ امیگریشن ایجنسی کی جانب سے اب تک امریکا میں سیکڑوں غیر قانونی طور پر مقیم سیکڑوں افراد کو حراست میں لیا گیا ۔ ان میں سے بعض کو تو ملک سے بے دخل کردیا گیا تاہم زیادہ تر عدالتوں سے اسٹے آرڈر لینے میں کامیاب رہے ۔اس حوالے سے وفاقی عدالتوں نے زیادہ تر افراد کی بے دخلی روکنے کے احکام دئیے ۔ گزشتہ ہفتے بھی نیوجرسی کی ایک وفاقی عدالت نے انڈونیشیا سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن افراد کے بے دخلی روک دی ۔ ایسا ہی ایک حکم میامی میں جاری کیا گیا اور سو کے قریب صومالی افراد کی بے دخلی روک دی گئی ۔ڈیٹرائٹ میں سیکڑوں عراقی تارکین وطن افراد کی بے دخلی کو بھی وفاقی عدالت کے حکم پر روکنا پڑا ۔وفاقی عدالتوں کا کہنا ہے کہ تارکین وطن افراد کو تمام قانونی مدد حاصل کرنے کا حق حاصل ہے جبکہ دوسری جانب امیگریشن حکام وفاقی عدالتوں کے ان احکامات سے خوش نظر نہیں آتے ۔کسٹمز اینڈ امیگریشن ایجنسی کے ڈپٹی ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ وفاقی ججوں کے احکامات کی وجہ سے بڑے مسائل ہیں کیونکہ پکڑے جانے والے افراد جانتے تھے کہ ایک دن انہیں بے دخل کیا جاسکتا ہے ۔