گومل زام ڈیم کی تکمیل سے خطے میں زرعی پیداوار میں اضافہ، غربت کا خاتمہ ہو گا: محمود خا ن

گومل زام ڈیم کی تکمیل سے خطے میں زرعی پیداوار میں اضافہ، غربت کا خاتمہ ہو گا: ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پشاور(سٹاف رپورٹر) وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان سے چیئرمین چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور (سی پیک) اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ نے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں ملاقات کی ہے۔ ملاقات میں سی پیک میں شامل خیبرپختونخوا حکومت کی ترقیاتی منصوبوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت صوبے کی مالی استحکام کیلئے بھر پور کوششیں کر رہی ہے، جس میں بیرونی سرمایہ کاروں کوسرمایہ کاری کیلئے مدعوکرنا، صوبے میں صنعتی ترقی کو فروغ دینا اور صوبے کو سیاحت کا مرکز بنانا جیسے اہم متعدد اقدامات شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا ہے کہ خیبرپختونخوا علاقائی تجارتی سرگرمیوں کا مرکز بننے جارہا ہے۔ پشاور سے ڈی آئیخان ایکسپریس وے، سوات موٹر وے فیز ٹو اور چکدرہ تا گلگت براستہ شندور موٹر وے کی تکمیل سے نہ صرف صوبے میں مواصلاتی نیٹ ورک کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی بلکہ مقامی لوگوں کو روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع بھی میسر آئیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شندور روٹ کو سی پیک کے بطور متبادل روٹ بھی استعمال کیا جائیگا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت صوبے میں مقامی صنعتوں کو ویلنگ کے ذریعے سستی بجلی کی فراہمی یقینی بنا رہی ہے جس سے صوبے کی محصولات میں خاطر خواہ اضافہ ممکن ہو سکے گا۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا ہے کہ چشمہ رائٹ بینک لفٹ کینال پروجیکٹ کو سی پیک میں شامل کرنا موجودہ صوبائی حکومت کا صوبے کی دیرپا ترقی کیلئے ایک اہم کارنامہ ہے، جس سے صوبے کے جنوبی اضلاع میں غربت کے خاتمے میں کافی مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ گومل زام ڈیم منصوبے کی تکمیل سے صوبے کے جنوبی خطے میں زراعت کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ جبکہ غربت کا خاتمہ بھی ممکن ہوسکے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ صوبے میں سرمایہ کاروں اور صنعت کاروں کو سازگار ماحول فراہم کرنے کے لئے صوبائی حکومت تمام ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے، جبکہ خاص طور پر نئے ضم شدہ قبائلی اضلاع میں مائنز اینڈ منرلز کے شعبوں میں بہترین سرمایہ کاری سے بھر پور فائدہ اٹھایا جارہا ہے۔ اس موقع پر چیئرمین سی پیک اتھارٹی عاصم سلیم باجوہ نے سی پیک میں شامل صوبائی حکومت کے منصوبوں کی تکمیل میں ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا ہے کہ اس منصوبوں کی تکمیل سے نہ صرف خیبرپختونخوا میں تجارتی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا بلکہ پاکستان کے معاشی استحکام کے لئے بھی یہ منصوبے سنگ میل ثابت ہوں گے۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ نے چیئرمین سی پیک اتھارٹی کو سونیئر بھی پیش کیا ہے۔ ملاقات میں پرنسپل سیکرٹری برائے وزیراعلیٰ شہاب علی شاہ، صوبائی کوآرڈینیٹر سی پیک اور دیگر اعلیٰ عہدیداروں نے شرکت کی ہے۔

پشاور(سٹاف رپورٹر) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے صوبائی کابینہ کے تمام وزراء کو قلیل المدتی، وسط المدتی اور طویل المدتی ترقیاتی اہداف، پالیسیوں اور اصلاحات کیلئے منصوبہ بندی کرنے کی ہدایت کی ہے، اور کہا ہے کہ مجوزہ پلان کے نفاذکو ہر صورت یقینی بنایا جائیگا۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا ہے کہ صوبے کی عوام نے تحریک انصاف کی کارکردگی جس میں عوام دوست پالیسیاں، اچھی طرز حکمرانی اور فلاحی ریاست کے قیام کے لئے ٹھوس اقدامات شامل ہیں، کو مدنظر رکھتے ہوئے صوبے میں مسلسل دوسری بار تحریک انصاف کو اقتدار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت عوامی توقعات پر ہر صورت پورا اترنا چاہتی ہے۔ عوامی خدمات کی فراہمی میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائیگی۔ وہ کیبینٹ روم سول سیکرٹریٹ پشاور میں انتظامی سیکرٹریز کمیٹی اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ اجلاس میں چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا اور صوبے کے تمام محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں نے شرکت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے انتظامی سیکرٹریوں کو ہدایت کی ہے کہ صوبے کے تمام محکموں میں نا اہل اور بدعنوانی میں ملوث افسران کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے، اور کہا ہے کہ صوبے میں میرٹ اور شفافیت کوہر قیمت پر یقینی بنایا جائیگا اور اچھی کارکردگی کے حامل اور ایماندار افسران کو اہم اور مؤثر عہدوں پر تعینات کیا جائیگا۔ وزیراعلیٰ نے یہ بھی ہدایت کی ہے کہ ہر محکمہ عوام کو صوبائی حکومت کے اقدامات اورترقیاتی منصوبوں سے باخبر رکھنے کے لئے مؤثر کمیونیکیشن حکمت عملی وضع کریں تاکہ صوبے کے عوام صوبائی حکومت کے اقدامات سے بھرپور استفادہ کر سکیں۔ وزیراعلیٰ نے محکمہ مواصلات و تعمیرات کو ہدایت کی ہے کہ محکمہ کمیشن کے رواج کے خاتمے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے۔ وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ ہر محکمہ سرکاری امور کی ڈیجیٹائزیشن پر خصوصی توجہ مرکوز کرے تاکہ صوبے میں سرکاری نظام کو مزید مؤثر بنایا جاسکے، جس سے نہ صرف عوام کو بھر وقت خدمات کی فراہمی ممکن ہو سکے گی بلکہ محکموں میں تاخیری حربوں کی روک تھام بھی یقینی ہو سکے گی۔ انہوں نے تمام محکموں کو سمریوں کی فوراً اور بھروقت انجام دہی یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے نئے ضم شدہ قبائلی اضلاع کے سرکاری محکموں میں سرکاری امور میں آسانی پیدا کرنے اور تمام متعلقہ محکموں کے خالی آسامیوں پر فوری بھرتی یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ نئے ضم شدہ قبائلی اضلاع کے عوام کی محرومیوں کا ازالہ جلد ممکن بنانے کے لئے قبائلی اضلاع کے تمام تر ترقیاتی منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائیگا، جس سے نہ صرف ضم شدہ قبائلی اضلاع کے عوام کو خدمات کی فراہمی جلد ممکن ہوسکے گی،بلکہ قبائلی اضلاع کی مجموعی ترقی بھی یقینی بنائی جائیگی۔ وزیراعلیٰ نے نئے ضم شدہ قبائلی اضلاع میں انتظامی امور پر خصوصی توجہ دینے جبکہ متعلقہ محکموں کے اُن کلیریکل اور سپورٹنگ سٹاف، جو کئی سالوں سے اپنے عہدوں پر کام کر رہے ہیں، کی شفلنگ کی بھی ہدایت کی ہے۔ صوبائی حکومت کے پاس کردہ تمام قوانین کے حوالے سے وزیراعلیٰ نے چیف سیکرٹری کو رولز مرتب کرنے کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی ہے، جبکہ مذکورہ کمیٹی ایک ماہ کے اندر سفارشات پیش کرے گی۔ محمود خان نے اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہاہے کہ وزیراعظم عمران خان کی پالیسی اور وژن کے مطابق فلاحی ریاست کے قیام کے لئے صوبائی حکومت کی وضع کردہ بہتر طرز حکمرانی حکمت عملی پر من و عن عملدرآمد یقینی بنایا جائیگا۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہم سب نے ایک ٹیم کے طور پر کام کرنا ہے اور پاکستان کی ترقی میں اپنا مؤثر کردار ادا کرنا ہے۔ اس موقع پر چیف سیکرٹری نے وزیراعلیٰ کو یقین دلاتے ہوئے بتایا کہ انتظامی سیکرٹریوں کی پوری ٹیم صوبے کی ترقی کے لئے صوبائی حکومت کے وژن اور نظرئیے کو آگے لیکر چلے گی جبکہ صوبائی حکومت کی پالیسیوں کو عملی جامہ پہنانے کیلئے تمام وضع کردہ اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

مزید :

صفحہ اول -