حافظ سعید کو 11 سال سزا ملنے پر اُن کے وکیل نے حیران کن دعویٰ کر دیا
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن )کالعدم جماعۃ الدعوۃ کے سربراہ پروفیسر حافظ محمد سعید کے وکیل محمدعمران فضل گل ایڈووکیٹ نے انسداد دہشت گردی کی عدالت کے فیصلہ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے ایف اے ٹی ایف کے دباؤ کا نتیجہ قرار دیا ہے ۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے معروف قانون دان عمران فضل گل ایڈووکیٹ نے کہاکہ پروفیسر حافظ محمد سعید اور پروفیسر ظفر اقبال کے خلاف اگرچہ کالعدم تنظیم سے تعلق اور پراپرٹیز رکھنے کے جرم میں گیارہ برس قید کی سزا سنائی گئی ہے لیکن عدالت نے واضح طور پر یہ بھی قرار دیا ہے کہ حافظ محمد سعید و دیگر کے خلاف کسی قسم کی دہشت گردی کی معاونت اور غیر قانونی فنڈنگ کا کوئی الزام ثابت نہیں ہو سکا ۔ محمد عمران گل ایڈووکیٹ نے کہاکہ پراسیکیوشن کی طرف سے مقدمات کی سماعت کے دوران جتنے بھی گواہ پیش کئے گئے وہ حافظ محمد سعیداور پروفیسر ظفر اقبال کے خلاف کسی طرح کا کوئی الزام ثابت نہیں کر سکے ۔ انہوں نے کہاکہ عدالتی فیصلہ کا تفصیل سے جائزہ لینے کے بعد جلد آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے.
یاد رہے کہ لاہور میں قائم انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے کالعدم تنظیم جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کو دو مقدمات میں مجموعی طور پر 11 برس قید بامشقت کی سزا سنا دی ہے۔حافظ سعید کے علاوہ ان کی تنظیم کے رہنما پروفیسر ظفر اقبال کو بھی انہی دو مقدمات میں 11 برس قید کی سزا سنائی ہے۔