مرتضیٰ وہاب نے ے روزگار افراد کو رکشوں کی چابیاں تقسیم کیں 

  مرتضیٰ وہاب نے ے روزگار افراد کو رکشوں کی چابیاں تقسیم کیں 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی (اسٹاف رپورٹر) ترجمان سندھ حکومت اور مشیر قانون و ماحولیات بیرسٹر مرتضی وہاب نے سندھ اسمبلی بلڈنگ کے احاطہ میں بے روزگار افراد کو رکشوں کی چابیاں تقسیم کیں اس موقع پر فلاحی تنظیم کاشف اقبال تھلیسیمیا سینٹر کے سربراہ حاجی اقبال سمیت دیگر افراد بھی موجود تھے۔ بیرسٹر مرتضی وہاب نے"اپنا روزگار اسکیم" کے تحت تھیلیسیمیا کے مرض میں مبتلا بچوں کے والدین کو رکشیتقسیم کئے گئے۔ ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ کاشف اقبال تھیلیسیما سینٹر کو سندھ حکومت کی بھی مالی معاونت حاصل ہے اوراس نیک کام میں سندھ حکومت نے تھیلسما کے بچوں کے ساتھ ہر ممکن تعاون کیا ہے اور سالانہ 30 ملین کی رقم سے سندھ حکومت اس ٹرسٹ کی مالی معاونت کر رہی ہے اورسندھ حکومت کی جانب سے آئندہ بھی اس نیک کام کی مالی معاونت جاری رکھی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ آج مجھے بے حد خوشی ہورہی ہے کہ کاشف اقبال تھیلیسیمیا کا مریض بچہ  تھا جو اب اس دنیا میں نہیں رہا مگر اس کے والدین نے ایک سینٹر  بنایا اور نیک کام کی بنیاد رکھی اور سندھ حکومت سالانہ گرانٹ اس ادارے کو دے رہی ہے تاکہ تھیلیسیمیا کے بچوں کو خون لگایا جا سکے۔اس ٹرسٹ نے جو کام کیا ہے وہ بہت مثالی ہے۔ آج تھیلیسیمیا کے متاثرہ بچوں کے خاندان کو رکشوں کی چابی دی ہے تاکہ وہ اپنی کفالت کر سکیں جس کے لیے سندھ حکومت نے ان کی مدد کی تاکہ انسانیت کی مدد ہو۔ اب ہم لوگوں کو روزگار بھی فراہم کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں ان کی ٹیم کا مشکور ہوں جو انسان کی خدمت کررہے ہیں اور ہم ماضی کی طرح مستقبل میں بھی ان کا ساتھ دیں گے۔ ترجمان سندھ حکومت نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ الزامات لگانا تحریک انصاف کا کام ہے جبکہ لوگوں کی خدمت کرنا ہمارا نصب العین ہے۔انہوں نے لوگوں کو نوکریاں نہیں دی مگر روزگار چھینا ضرور ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاکھوں ٹن گندم کہاں چلی گئی۔گندم کی چوری کی پی ٹی آئی کے وزرا نشاندھی کررہے ہیں۔جس کی وجہ سے گندم کا بحران پیدا ہوا۔ اسلام آباد میں کل اپوزیشن کی جماعتیں نہیں تھی مگر عام آدمی پر شیلنگ کی گئی انہوں نے عام آدمی کو گرفتار کیاجس کی ہم  شدید مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت ہمیں منظوری نہیں دیتی جس کی وجہ سے بسوں کا مسئلہ ہوا۔

مزید :

صفحہ اول -