جو حملے میں ملوث ہیں ان کو آپ پکڑ نہیں سکتے،اسلام آبادہائیکورٹ بے گناہ وکلا کے گھروں پر پولیس چھاپوں پر برہم
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)اسلام آبادہائیکورٹ حملے کیس میں بے گناہ وکلا کے گھروں پر پولیس چھاپوں پر ڈپٹی کمشنر اور اسلام آباد پولیس پر برہم ہو گئی، چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہاکہ جو حملے میں ملوث ہیں ان کو آپ پکڑ نہیں سکتے،آج تک اس عدالت سے آپ کے کام میں مداخلت نہیں ہوئی۔
نجی ٹی وی ہم نیوز کے مطابق اسلام آبادہائیکورٹ میں وکلا کے حملہ کیس کی سماعت ہوئی، ڈپٹی کمشنر حمزہ شفقات اور ایس ایس پی پولیس چیف اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوئے،چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ڈپٹی کمشنر اور اسلام آباد پولیس پر اظہار برہمی کیا۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ڈی سی اسلام آباد سے استفسارکیاکہ یہ کیا مذاق ہورہا ہے؟ کون کررہا ہے یہ سب؟،ڈی سی اسلام آباد نے کہاکہ مجھے صبح ہی پتہ چلا ہے، اسی وجہ سے ایس ایس پی کو بلایا ہے، چیف جسٹس نے ایس ایس پی سے استفسار کیا کہ پروفیشنل وکلا کو کون ہراساں کررہا ہے؟۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ کیا اس معاملے پر کوئی گیم کھیل رہا ہے؟،عدالت نے کہاکہ اصل مجرمان کے بجائے آپ بے گناہوں کو ہراساں کررہے ہیں، چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہاکہ جو حملے میں ملوث ہیں ان کو آپ پکڑ نہیں سکتے،آج تک اس عدالت سے آپ کے کام میں مداخلت نہیں ہوئی۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ یہ عدالت کسی کو کوئی گیم کھیلنے کی اجازت نہیں دے گی،معاملے پر انکوائری بٹھائیں اور پتہ کریں کہ کس نے ایسا کیا اور کیوں کیا؟ ،ملک میں رول آف لا نہیں ہوگا تو کچھ بھی نہیں ہوگا،ان کے خلاف کارروائی چاہیے جنہوں نے اصل ملزمان کو گرفتار نہیں کیا۔
چیف جسٹس نے ایس پی کو حکم دیتے ہوئے کہاکہ کل تک انکوائری کرکے عدالت کو رپورٹ کریں،چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہاکہ 5فیصد لوگ اس واقعے میں ملوث تھے جو سب کی بدنامی کا باعث بنے، پتہ کریں کون گیم کھیل رہا ہے، یہ صرف اصل ملزمان کو بچانا چاہتے ہیں، جو بھی اصل ملزمان کو بچانا چاہتے ہیں آپ اس عدالت کو بتائیں گے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے بے قصور وکلا کے گھروں پر پولیس چھاپوں کی رپورٹ طلب کرلی ، عدالت نے ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پی کو کل تک رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کردی۔