پنجاب حکومت بلدیاتی بل آج اسمبلی میں پیش کریگی، ن لیگ، جماعت اسلامی کا حلقہ بندیاں چیلنج کرنیکا فیصلہ
لاہور(میاں اشفاق انجم سے) لوکل گورنمنٹ ایکٹ اسمبلی میں پیش ہونے سے دو دن پہلے لاہور سمیت پنجاب بھر کی یونین کونسل کی حلقہ بندیوں میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں، الیکشن کمیشن کی طرف سے 10فروری کو جاری کی گئی یونین کونسل کی نئی حلقہ بندیوں پر حکومتی جماعت سمیت پیپلزپارٹی،جماعت اسلامی (ن) لیگ حیران،بلدیاتی بل آج پنجاب اسمبلی میں پیش کرنے کا فیصلہ، لاہور کی 5تحصیلوں کو غیر فطری انداز میں ادھر ادھر کرنے پر ن لیگ، جماعت اسلامی نے حلقہ بندیاں چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے 25فروری تک 10فروری کو جاری ہونے والی حلقہ بندیوں پر اعتراض ہو سکیں گے ن لیگ کے دور کی 274یونین کونسل کو پی ٹی آئی نے 507بندہڈ میں تبدیل کیا تھا اب 507بندہڈ کو مزید توڑ کر 507یونین کونسل میں تبدیل کر دیا گیا ہے لاہور کی 5تحصیلوں لاہور کینٹ، رائے ونڈ سٹی، ماڈل ٹاؤن، شالیمار تحصیل کی حلقہ بندیوں کو اس انداز سی توڑا گیا ہے باؤنڈری کا بھی خیال نہیں رکھا گیا بلاک کوڈ کے ذریعے ایک ایک بلاک اور آبادی کو دو دو تین تین حصوں میں تبدیل کر دیا گیا ہے جماعت اسلامی اور ن لیگ نے حلقہ بندیوں میں بلاوجہ کی تبدیلیوں کو الیکشن سے فرار اور ملتوی کرنے کی سازش قرار دیا ہے پی ٹی آئی کے حلقوں نے الزام مسترد کرتے ہوئے ن لیگ پر الزام لگایا ہے ان کا اثر الیکشن کمیشن میں موجود ہے یہ کام ن لیگ کا ہے۔
بلدیاتی بل