رشتوں کی مضبوطی کے لیے ترس یا رحم کھانے کے جذبے کی بجائے دردمندی کا احساس زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے

 رشتوں کی مضبوطی کے لیے ترس یا رحم کھانے کے جذبے کی بجائے دردمندی کا احساس ...
 رشتوں کی مضبوطی کے لیے ترس یا رحم کھانے کے جذبے کی بجائے دردمندی کا احساس زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) کامیاب ازدواجی زندگی کے لیے میاں بیوی کے مابین ایک دوسرے کے لیے دردمندی کا احساس ضروری ہوتا ہے یا رحم کرنے اور ترس کھانے کا جذبہ؟ ماہرین نے اس حوالے سے بہترین مشورہ دے دیا ہے۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ رحم یا ترس کھانے کا جذبہ عارضی ہوتا ہے۔ یہ جذبہ کسی بھی شخص، حتیٰ کہ آپ کے شریک حیات کے لیے بھی مستقل نہیں ہوتا۔ 
اس کے علاوہ اس جذبے کے کئی منفی پہلو بھی ہوتے ہیں۔ دوسری طرف دردمندی کا احساس مستقل ہوتا ہے اور اس میں مخالف فریق کو اپنی بیچارگی کا احساس بھی نہیں ہوتا۔ چنانچہ کسی بھی رشتے کی مضبوطی اور بہتری کے لیے ترس یا رحم کھانے کے جذبے کی بجائے دردمندی کا احساس زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے۔اس کے علاوہ محبت، اعتماد اور عزت وہ عوامل ہیں جو کسی بھی رشتے کی مضبوطی کی ضمانت ہوتے ہیں۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -