طاہرالقادری اکڑ گئے، لانگ مارچ اٹل،معاملات اسلام آباد میں طے ہونگے: چودھری بردران سے مذاکرات کے بعد اعلان

طاہرالقادری اکڑ گئے، لانگ مارچ اٹل،معاملات اسلام آباد میں طے ہونگے: چودھری ...
طاہرالقادری اکڑ گئے، لانگ مارچ اٹل،معاملات اسلام آباد میں طے ہونگے: چودھری بردران سے مذاکرات کے بعد اعلان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 لاہور( مانیٹرنگ ڈیسک) تحریکِ منہاج القرآن کے سربراہ طاہر القادری نے وفاقی حکومت کے بااختیار وفد ماسلم لیگ ق کے سربراہ چودھری شجاعت حسین اور پرویز الٰہی سے ملاقات سے انکار اور پھر مذکرات کے بعد اعلان کیا ہے کہ وہ اتوار کی صبح اسلام آباد روانہ ہونگے اور تمام معاملات بھی وہی طے ہونگے میڈیا کے سوالوں سے کریز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ آرام کریں گے کیونکہ لمبے سفر پر روانہ ہونا ہے۔مختصر گفتگو میں علامہ تاہرالقادری نے دہشت گردی کے خاتمے کئے و فاقی اور صوبائی حکومتوں سے دو وزراءکی گرفت کا مطالبہ کیا اور کہا اس کے بعد 75فیصد دہشت گردی ختم ہو جائے گی تاہم انہیں نے اُن افراد کے نام نہیں بتائے اس موقع پر چودھری پرویز الہی نے کہا کہ ہم لانگ مارچ کے خلاف نہیں اور ان کے لئے دوعا گو ہیں ، مذکرات جاری رہیں گے۔ حتمی مذکرات سے قبل طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ چودھری برادران گھنٹوں میری درپر بیٹھے رہے ہیں لیکن میں نے یہ تک نہیں پوچھا کہ مجھ سے کون ملنے آیا ہے۔ طاہرالقادری سابق فوجی صدر پرویز مشرف کی حمایت کے وقت سے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں فتویٰ دینے اور توہینِ رسالت قانون کے حوالے پاکستان کے اندر اور بیرون ملک مختلف موقف اختیار کرنے پر مبینہ طور پر طالبان اور کالعدم تحریک، طالبان کی ہٹ لسٹ پر ہیں۔ 14جنوری کے مجوزہ لانگ مارچ میں کالعدم تحریکِ طالبان کی جانب سے ممکنہ طور پر دہشت گردی کا نشانہ بنائے جانے اور اس ضمن میں مشکوک ٹیلی فون کال ٹریس ہونے کے بعد حکومت کی جانب سے انہیں مسلسل انتباہ کیا جارہا ہے اور حکومت نے سیاسی قیادت کی مدد سے یہ لانگ مارچ رکوانے اور طاہرالقادری کے بعض مطالبات پر غور کیلئے چودھری شجاعت حسین اور نائب وزیراعظم چودھری پرویز الٰہی کی سربراہی میں اعلیٰ سطحی وفد تشکیل دیا گیا ہے جس نے حالات کی سنگینی کے پیشِ نظر انہیں اپنے فیصلے پر نطرثانی کی درخواست کی لیکن انہوں نے انکار کردیا۔ ہفتے کی شام بھی یہ کوشش کی گئی لیکن طاہرالقادری نے سیاسی تاریخ میں پہلی بار ’کورا‘ جواب دیا کہ چودھری برادران گھنٹوں میرے در پر بیٹھے ملاقات کے منتظر ر ہے مگر میں نے یہ تک نہیں پوچھا کہ مجھ سے ملنے کیلئے کون آیا ہے۔ یاد رہے کہ تحریکِ منہاج القرآن کے لانگ مارچ کی سب سے پہلے حمایت کرنے والی متحدہ قومی موومنت نے بھی لاکھوں کارکن لانگ مارچ میں شامل کرنے کا اعلان کرنے کے بعد اپنا فیصلہ واپس لے لیا ہے۔طاہرالقادری کا کہنا ہے کہ چودھری برادران مجھے مروا تو سکتے ہیں لیکن خرید نہیں سکتے۔ بحریہ ٹاﺅن کے بانی ملک ریاض کی مذاکراتی ٹیم میں شامل ہونے پر اعتراض کرتے ہوئے طاہرالقادری نے کہا کہ میںان کی موجودگی میں ملاقات نہیں کروں گا جس پر ملک ریاض یہ کہ کر چلے گئے کہ اگر مجھ پر اعتراض ہے تو میں چلا جاتا جاتا ہوں ، اسکے بعد طاہرالقادری نے کہا کہ ملک ریاض پہلی بار میرے گھر آئے ہیں ، یہ ان کا اپنا گھر ہے ، جب چاہیں آئیں ،میں صرف میڈیا کے سامنے پوزیشن کلئیر کرنا چاہتا تھا ، اب ملک ریاض چلے گئے ہیں ا تو میں چودھری برادران سے ملاقات کرتا ہوں لیکن واضح کردوں کہ مارچ ہو گا ، ہر صورت ہوگا ابتہ مذاکرات کے دروازے پہر وقت کھلے رہتے ہیں۔ حتمی ملاقات میں ڈاکٹر خالد رانجھا بھی شریک ہوئے اور قانونی معالات پر بھی بات چیت کی گئی تاہم میڈیا کے سامنے نہیں لائی گئی ۔

مزید :

قومی -