شہباز شریف نے بھٹوں سے چائلڈ لیبر کے خاتمے کیلئے آرڈیننس کے مسودے کی منظوری دیدی،خلاف ورزی پر بھٹہ سیل ،مالک کو 6ماہ سزا ،5لاکھ جرمانہ ہو گا

شہباز شریف نے بھٹوں سے چائلڈ لیبر کے خاتمے کیلئے آرڈیننس کے مسودے کی منظوری ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(جنرل رپورٹر)وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی زیر صدارت اینٹوں کے بھٹوں سے چائلڈ لیبر کے خاتمے کیلئے قائم سٹےئرنگ کمیٹی کایہاں اجلاس منعقد ہو ا جس میں وزیراعلیٰ نے اینٹوں کے بھٹوں پر کام کرنیوالے بچوں کی تعلیم کیلئے خصوصی پیکیج کی منطوری دی۔پیکیج کے تحت سکول جانیوالے ہر بچے کو سوفیصد مفت تعلیمی اخراجات کے علاوہ ایک ہزار روپے ماہانہ خصوصی وظیفہ دیا جائے گاجبکہ بچوں کے سکول داخلے پر والدین کو دوہزار روپے سالانہ وظیفہ دیا جائے گا۔بچوں اوران کے والدین کوعلاج معالجہ کی مفت سہولتیں مہیا کی جائیں گی۔دوردراز سکولوں میں جانیوالے بچوں کے ٹرانسپورٹ کے اخراجات بھی حکومت برداشت کرے گی۔وزیراعلیٰ نے اینٹوں کے بھٹوں سے چائلڈ لیبر کے خاتمے کیلئے آرڈیننس کے مسودے کی بھی منظوری دی۔آرڈیننس کے تحت چائلڈ لیبر کرانے والے بھٹہ مالکان کو چھ ماہ تک قید کی سزا ہوگی۔خلاف ورزی پر بھٹہ مالکان کا سمری ٹرائل ہوگااور پانچ لاکھ روپے تک جرمانہ ہوگا۔چائلڈ لیبر کرانے پربھٹہ بھی سیل ہوگا۔وزیراعلیٰ شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھٹوں سے چائلڈ لیبر کا خاتمہ ہر صورت کریں گے اور اس مقصد کے لئے متعلقہ اداروں کو محنت اورعزم سے کام کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اینٹوں کے بھٹوں پر چائلڈ لیبر کی چیکنگ کیلئے ضلع کی سطح پر کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی۔ہر ضلع کا ڈی سی او کمیٹی کا سربراہ ہوگا۔ڈی سی او اور ڈی پی او اپنے متعلقہ اضلاع میں بھٹوں کو باقاعدہ چیک کر کے رپورٹ پیش کریں گے۔تحصیل کی سطح پر اسسٹنٹ کمشنر اور ایس ڈی پی او بھی بھٹوں کی چیکنگ کریں گے۔وزیر اعلی نے کہا کہ بھٹوں سے چائلڈ لیبر کے خاتمے کے لئے اعلان کردہ پیکیج انتہائی اہم اقدام ہے ۔ اس پیکیج کے تحت بچوں کو فری کتابیں،سٹیشنری،یونیفارم،جوتے اور سکولز بیگ فراہم کیے جائیں گے۔وزیر اعلی نے ہدایت کی کہ اینٹوں کے بھٹوں پر کام کرنیوالے بچوں کا سکولوں میں سوفیصد داخلہ یقینی بنایا جائے اور اینٹوں کے بھٹوں کی چیکنگ کیلئے سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کی تجویز کا بھی جائزہ لیا جائے۔ صوبائی وزراء رانا ثناء اللہ ،راجہ اشفاق سرور،رانا مشہود احمد ،ترجمان پنجاب حکومت زعیم حسین قادری،چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری،متعلقہ سیکرٹریزاوراعلی حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ پنجاب حکومت نے ’’چیف منسٹرز ٹیلنٹ سکالرشپ پروگرام‘‘ شروع کرنے کا فیصلہ کیاہے،جس کے تحت سرکاری یونیورسٹیوں کے اہل طلبا و طالبات کو دنیا کی بہترین یونیورسٹیوں میں اعلیٰ تعلیم کیلئے وظائف دیئے جائیں گے۔ہر سال ایک سو طلبا و طالبات کو دنیا کی پہلی سو بہترین یونیورسٹیوں میں اعلیٰ تعلیم کیلئے وظائف ملیں گے۔اس امر کا فیصلہ یہاں وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی زیر صدارت منعقد ہ اعلی سطح کے اجلاس میں کیاگیا۔وزیراعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان پاکستان کا درخشاں مستقبل ہیں۔ ’’چیف منسٹرز ٹیلنٹ سکالرشپ پروگرام‘‘ پاکستان کے تابناک مستقبل کیلئے سودمند سرمایہ کاری ہے۔انہوں نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم کیلئے وظائف ان طلباء کو طالبات کو دیئے جائیں گے جو بیرون ملک یونیورسٹیوں میں داخلے کے اہل ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی اورقوم کی خوشحالی کا واحد زینہ تعلیم ہے۔نوجوانوں کو بااختیاربنانا اورجدید علوم سے آراستہ کرنا وقت کااہم تقاضاہے۔ پنجاب حکومت نے صوبے میں اعلیٰ اور معیاری تعلیم کے فروغ کیلئے ٹھوس اقدامات کیے ہیں۔ ایک طرف ٹاپ پوزیشن ہولڈرز کو دنیا کی بہترین یونیورسیٹوں کے مطالعاتی دوروں پر بھجوایا جاتا ہے تو دوسری جانب پنجاب ایجوکیشنل انڈوومنت فنڈ کے ذریعے طلباء و طالبات کوملکی اورغیر ملکی یونیورسٹیوں میں اعلی تعلیم کے حصول کے مواقع فراہم کیے جارہے ہیں۔’’چیف منسٹرز ٹیلنٹ سکالرشپ پروگرام‘‘ حکومت پنجاب ایک اور انقلابی اقدام ہے اور اس پروگرام سے نوجوان دنیا کی بہترین یونیورسٹیوں میں اعلی تعلیم اورجدید علوم سے آراستہ ہوکر ملک و قوم کی ترقی اورقومی معیشت کی مضبوطی میں اپنا فعال کردارادا کرسکیں گے۔وزیراعلیٰ نے چیف سیکرٹری کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ کمیٹی’’ چیف منسٹرز ٹیلنٹ سکالرشپ پروگرام‘‘ کے تحت وظائف کی فراہمی کے طریقہ کار، مضامین کے انتخاب اور دیگر امور طے کر کے حتمی سفارشات پیش کرے گی۔وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ ملک کی یونیورسٹیوں میں ایک ہزار طلبا و طالبات کو اعلیٰ تعلیم کیلئے وظائف فراہم کرنے کا جائزہ لے کر سفارشات پیش کی جائیں۔صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود احمد، چیف سیکرٹری خضر حیات گوندل، ڈاکٹر امجد ثاقب، سیکرٹری ہائرایجوکیشن اور متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی زیرصدارت یہاں اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس میں طلبا و طالبات کو چینی زبان سکھانے کے کورس کیلئے چین بھجوانے کے پروگرام کے مختلف امور کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت اپنے اخراجات پر پہلے مرحلے میں 300 طلبا و طالبات کو چینی زبان سیکھنے کے کورس کیلئے چین بھیجے گی۔ حکومت پنجاب کی پالیسی کے مطابق طلباء کا انتخاب سوفیصد میرٹ پر کیا جائے گااور میرٹ پر منتخب ہونے والے اہل طلبا و طالبات کو 2 برس کا مترجم کا کورس کرایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ چینی زبان سیکھنے کے کورس کے پروگرام میں پنجاب حکومت کے دیگر پروگراموں کی طرح جنوبی پنجاب کے طلبا و طالبات کیلئے 10 فیصد زائد کوٹہ رکھا گیا ہے جبکہ بلوچستان، خیبرپختونخواہ، سندھ، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے طلبا و طالبات کو بھی چینی زبان سکھانے کے پروگرام میں شامل کیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ چینی زبان سکھانے کیلئے چین کی بہترین یونیورسٹیوں کا انتخاب کیا جائے اور اس پروگرام پر عملدرآمد کیلئے تمام ضروری اقدامات جلد طے کئے جائیں۔ انہو ں نے کہا کہ پنجاب حکومت 300 طلبا و طالبات کو سکالر شپ پر چین بھجوائے گی اور دوسرے مرحلے میں مزید 300 طلبا و طالبات کو چینی زبان سکھانے کا کورس کرایا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان بڑھتے ہوئے معاشی و تجارتی تعلقات اس بات کے متقاضی ہیں کہ پاکستان کے طلبا و طالبات چینی زبان سیکھیں کیونکہ چینی زبان ایک بین الاقوامی زبان بن چکی ہے۔ سیکرٹری ہائر ایجوکیشن نے طلبا و طالبات کو چینی زبان سیکھنے کیلئے چین بھجوانے کے حوالے سے پروگرام پر بریفنگ دی۔ صوبائی وزراء رانا مشہود احمد، راجہ اشفاق سرور، چیف سیکرٹری خضر حیات گوندل، سیکرٹریز اطلاعات، محنت، منصوبہ بندی و ترقیات اور متعلقہ محکموں کے اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

مزید :

صفحہ اول -