راہداری کے حوالے سے چھوٹے صوبوں کے تحفظات دور کرے ،ڈاکٹر حسن محی الدین
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)پاکستان عوامی تحریک کے سنیئر مرکزی رہنما ڈاکٹر حسن محی الدین نے کہا ہے کہ اقتصادی راہداری روٹ کے حوالے سے چھوٹے صوبوں کے تحفظات دور کئے جائیں اور اے پی سی کے اعلامیہ کی روشنی میں حکمران کے پی کے،بلوچستان کو مطمئن کریں ۔جب تک وفاق کی اکائیاں مطمئن نہیں ہونگی یہ وفاق کا منصوبہ قرار نہیں دیا جا سکتا ۔عوامی تحریک کو خیبر پختونخواہ سے آرگنائز کرنے کا کام جنگی بنیادوں پر شروع کر دیا ہے ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،کنونشن سے مرکزی سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور،چیف آرگنائزر میجر(ر) محمد سعید،علامہ سید فرحت حسین شاہ،راجہ وقار،شہزاد حسین نقوی،امجد علی شاہ اور ڈاکٹر شبیر گیلانی نے خطاب کیا ۔کنونشن میں عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن کے سینکڑوں کارکنان اور عہدیداران نے شرکت کی ۔ڈاکٹر حسن محی الدین نے خیبر پختونخواہ میں عوامی تحریک کی تنظیم سازی شروع کرنے اور دو روز خیبر پختونخواہ میں رہنے اور کارکنوں سے ملاقاتیں کرنے کا اعلان کیا ۔انہوں نے کہاکہ خیبر پختونخواہ کے غیور اور جرات مند عوام دہشتگردی کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہے ہیں ۔خیبر پختونخواہ کے عوام نے 20کروڑ عوام کے تحفظ اور سکون کیلئے قربانیاں دیں ہم انہیں سلام پیش کرتے ہیں ۔ڈاکٹر حسن محی الدین نے کہاکہ حیرت ہے کے پی کے اور بلوچستان کی منتخب نمائندہ جماعتیں اقتصادی راہداری روٹ پر تحفظات کا اظہار کر رہی ہیں اور حکمران ڈھٹائی سے روٹ میں تبدیلی کے بارے میں حقائق جھٹلا رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ ہم پارلیمنٹ کی جماعت نہیں تا ہم چھوٹے صوبوں کو حقوق دینے کی جدوجہد میں ہم سندھ ،کے پی کے اور بلوچستان کے عوام کے ساتھ ہیں اور کسی غاصب کو ان صوبوں کے عوام کا حق نہیں کھانے دیں گے ۔خرم نواز گنڈا پور نے کہاکہ ہمیں اس بات کی خوشی ہے کہ اڑھائی سال کے مختصر عرصہ میں کے پی کے میں پولیس،ریونیو اور تعلیم کے شعبوں میں نمایاں بہتری آئی ہے ۔انہوں نے کہاکہ پنجاب پولیس سٹیٹ ہے،جہاں کی پولیس مقتدر آقاؤں کے اشارے پر ناچتی ہے اور پنجاب کے ریونیو اور تعلیم کے محکمے کرپشن کا گڑھ ہیں ۔چیف آرگنائزر میجر (ر) محمد سعید نے کہاکہ عوامی تحریک کو کے پی کے میں آرگنائز کریں گے ۔KPK کے عوام ڈاکٹر طاہر القادری سے پیار کرتے ہیں اور KPK کے عوام نے دھرنے میں قابل ستائش قربانیاں دیں ۔