اسکوائش کےمعروف بھارتی کھلاڑی نے 8لاکھ میں گردے فروخت کرنے کی پیشکش کر دی

اسکوائش کےمعروف بھارتی کھلاڑی نے 8لاکھ میں گردے فروخت کرنے کی پیشکش کر دی
اسکوائش کےمعروف بھارتی کھلاڑی نے 8لاکھ میں گردے فروخت کرنے کی پیشکش کر دی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ممبئی(مانیٹرنگ ڈیسک )پاکستان کی طرح بھارت میں بھی کرکٹ کے علاوہ دیگر ”کھیل اور کھلاڑی “انتہائی کسمپرسی کی حالت میں ہیں اور اُن کا کوئی پرسان حال نہیں ،دولت کی دیوی صرف کرکٹرز پر ہی مہربان ہے۔بھارتی اسکواش ٹیم کے  معروف کھلاڑی ”روی ڈکشٹ “نے ”جنوبی ایشیائی گیمز“میں شرکت کے لئے سوشل میڈیا پر  اپنے گردے فروخت کرنے کا اشتہار لگا دیا ۔

بھارتی نیوز چینل ”این ڈی ٹی وی “نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ روی ڈکشٹ جو ”جنوبی ایشیائی گیمز“میں بھارتی اسکواش ٹیم کا حصہ ہیں نے سپانسرز کی کمی کی وجہ سے سوشل میڈیا میں اپنے گردے 8لاکھ میں فروخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔روی ڈکشٹ کے والد ایک مقامی شوگر مل میں ملازمت کرتے ہیں جو اپنے بیٹے کے کھیل میں اس کی مالی مدد کرتے ہیں ، لیکن روی کے مطابق اس کے والد کی طرف سے دی جانے والی رقم اسکی بنیادی ضروریات کے لئے ناکافی ہے ۔روی کا کہنا تھا کہ اُسے جنوبی ایشیائی کھیلوں میں حصہ لینے کے لئے کم از کم ایک لاکھ روپے کی ضرورت ہے، لیکن میں اب تک کوئی اسپانسر نہیں ڈھونڈ پایا ہوں ، اسی میں نے اپنی گردے کو آٹھ لاکھ روپے میں فروخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے، تاکہ جنوبی ایشیائی گیمز ہی نہیں، پورے سال کے باقی ٹورنامنٹوں میں بھی حصہ لے سکوں ۔اس حوالے سے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں کھیل پر خرچ کی جانے والی رقم کا 90 فیصد حصہ کرکٹ پر خرچ کیا جاتا ہے، کیونکہ وہی ملک میں سب سے زیادہ مقبول کھیل ہے۔روی کی گردے فروخت کرنے کی اس” غیر قانونی“ کوشش کی وجہ سے اس کے والدین بھی بہت زیادہ فکر مند ہیں، روی کے والد رامیلاش نے ” ٹائمز آف انڈیا“ سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ”میں نے روی جواس وقت چنئی میں ہے سے فون پر بات کی ، اس کی ماں اور میں اسے یہی سمجھا رہے ہیں کہ وہ یہ قدم نہ اٹھائے ۔اُن کا کہنا تھا کہ میں نے روی سے کہا ہے کہ ہم اس مصیبت سے لڑنے کا کوئی نہ کوئی راستہ ضرور ڈھونڈ نکالیںگے اس طرح تو وہ اپنا کیریئر اور اپنی زندگی، دونوں ہی تباہ کر لے گا ۔اس معاملے پر جب  فرانسیسی خبر  رساں ادارے نے  اسکواش فاونڈیشن آف انڈیا سے رابطہ کیاتو انہوں نے فوری طور  پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔

مزید :

کھیل -