’جانور ہوا خارج نہیں کرتے!‘ سائنسدانوں نے ایسی تحقیق شروع کردی کہ ہنگامہ برپاہوگیا
سان فرانسسکو (نیوز ڈیسک) شاید آپ سمجھ رہے ہوں گے کہ دنیا کے ذہین ترین سائنسدانوں کے سامنے آج کل سب سے بڑے چیلنج گلوبل وارمنگ، ایٹمی ہتھیار اور زلزلے جیسے مسائل ہوں گے، لیکن آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ اس وقت دنیا کے درجنوں نامور سائنسدان یہ مسئلہ سلجھانے میں مصروف ہیں کہ ہماری طرح دیگر جانور بھی ہوا خارج کرتے ہیں یا نہیں۔
ویب سائٹ مینز ہیلتھ کی اک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سائنسدانوں کی ایک بڑی تعداد نے اپنے معمول کے کام ایک جانب رکھتے ہوئے اس نئے سوال پر تحقیق شروع کردی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس عجیب و غریب تحقیق کا آغاز اس وقت ہوا جب پی ایچ ڈی سٹوڈنٹ ڈینییلا رابیوتی سے اس کے گھر میں کسی بچے نے پوچھا کہ سانپ انسانوں کی طرح ہوا خارج کرتے ہیں یا نہیں۔ ڈینییلا کا کہنا ہے کہ ان کے پاس اس سوال کا جواب نہیں تھا لہٰذا انہوں نے ویب سائٹ ٹوئٹر پر آبرن یونیورسٹی کے مشہور ایکالوجسٹ ڈیوڈ سٹین سے یہ سوال پوچھ لیا۔ ڈویڈ سٹین نے اس کا جواب دیا ”ہاں سانپ بھی ہماری طرح ہی ہوا خارج کرتے ہیں۔“ ان کا یہ جواب سامنے آنے کے بعد کئی سائنسدانوں کی نظروں سے گزرا اور اس کے بعد طرح طرح کے ایسے جانوروں کے بارے میں انکشافات سامنے آنے لگے جو ہوا خارج نہیں کرتے۔
وہ خاتون جو سانپ کے ساتھ سویا کرتی تھی،اچانک سانپ کی طبیعت خراب ہوئی تو ڈاکٹر نے ایسی وجہ بتائی کہ لڑکی کے پیروں تلے زمین نکل گئی،ایسی کہانی کہ کسی کو بھی سوچنے پر مجبور کر دے
جب ہوا خارج کرنے اور نہ کرنے والے جانوروں کے انکشافات کا سلسلہ زور پکڑگیا تو یونیورسٹی آف الباما کے پی ایچ ڈی سٹوڈنٹ نکولس کروسو نے Does it fart? کے نام سے ایک ڈیٹا بیس قائم کردیا، جس میں معلومات کا اندراج تیزی سے جاری ہے۔ نکولس کا کہناہے کہ یہ ڈیٹا بیس غیرمعمولی رفتار سے بڑھتا جارہا ہے اوراگر کوئی بھی شخص کسی بھی جانور کے ہوا کے اخراج کے بارے میں سچ جاننا چاہتا ہے تو اس ڈیٹا بیس سے معلومات حاصل کرسکتاہے۔