ؔ ۔۔۔گورنمنٹ اسلامیہ کالج چنیوٹ کے علمی و ادبی مجلے ’’البصیر‘‘ کی 18 سال کے تعطل کے بعد اشاعت
گورنمنٹ اسلامیہ ڈگری کالج چنیوٹ کا علمی و ادبی مجلہ ’’البصیر‘‘ 18 سال کے طویل تعطیل کے بعد موجودہ پرنسپل پروفیسر محمد ایوب چوہان کی زیر سرپرستی اشاعت پذیر ہوا ہے۔ ’’البصیر‘‘ کے مدیر اعلیٰ پروفیسر شمشاد محمد خاں کے مدیر اردو پروفیسر محمد اصغر جپہ جبکہ مدیر معاون پروفیسر محمد سلیمان سلیمی ہیں۔ شعبہ اردو کے شروع میں ضلع چنیوٹ کا نقشہ دیا گیا ہے۔
پروفیسر محمد سلمان سلیمی نے گورنمنٹ اسلامیہ کالج چنیوٹ کی تاریخ پر ایک جامع مضمون شامل اشاعت کیا ہے۔ ’’البصیر‘‘ کے اس شمارے میں حمد باری تعالیٰ، نعت رسول مقبول، چہار قل شریف (منظوم اُردو ترجمہ) کے علاوہ کالج کی علمی و ادبی سرگرمیوں کی تصاویر اور رپورٹس کے لئے ایک گوشہ مختص کیا گیا ہے۔ جہاں تک حصہ مضامین کے عنون سے نظم و نثر کے بہت سے مضامین شائع کئے گئے ہیں لیکن کالج اساتذہ کی عدم دلچسپی کے باعث اس حصے کی ترتیب عجیب و غریب ہے اور کچھ پتہ نہیں چلتا کہ کون سی چیز کہاں شامل کی گئی ہے۔ اس حصے کو حص�ۂ مضامین کانام نہیں دیا جاسکتا ۔ حص�ۂ مضامین میں کالج کے چھ سابق پرنسپل صاحبان کی تصاویر دی گئی ہیں جن میں شیخ عطا اللہ مرحوم، سید حامد علی شاہ، ڈاکٹر عبیداللہ خان، پروفیسر منصور العزیز، پروفیسر محمد حسین بٹ اور پروفیسر ایم سعید خاں شامل ہیں۔ جہاں تک ہمیں یاد پڑتا ہے، اس کالج میں انعام الٰہی، پرویز احمد شیخ، مہر ذوالفقار علی، پروفیسر جہانگیر احمد چودھری اور بعض دیگر حضرات بھی پرنسپل کے منصب پر فائز رہ چکے ہیں لیکن نہ تو ان پرنسپل صاحبان کی تصاویر دی گئی ہیں اور نہ ہی جن متذکرہ بالا پرنسپل صاحبان کی تصاویر دی گئی ہیں، ان کی پرنسپل شپ کا عرصہ تحریر نہیں کیا گیا۔ اسی حصے میں ان علمی و ادبی شخصیات کی تصاویر بھی دی گئی ہیں جو کالج کی مختلف تقریبات میں شرکت کرتے رہے ہیں۔ ’’البصیر‘‘ کی مجلس ادارت سے یہ توقع ہے کہ آئندہ شماروں کا معیار بہت بہتر ہوگا۔ اگر مجلس ادارت راوی اور دیگر اعلیٰ معیار کے کالج میگزینز کو دیکھ لے تو شاید آئندہ شمارے میں کوئی کمی باقی نہ رہے اور معیار بھی بہت بہتر ہو۔