ترقی کا راستہ روکنے والوں کو جواب دینا پڑے گا:نواز شریف
اسلام آباد،چکوال(سٹاف رپورٹر،اے این این، ڈسٹرکٹ رپورٹر) وزیر اعظم نواز شریف نے بغیر نام لئے تحریک انصاف اور اس کی قیادت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ جو نیا پاکستان بنانے کا دعویٰ کیا کرتے تھے اب ملک و قوم کی خدمت میں رکاوٹ کے سوا کچھ نہیں کررہے ترقی کا راستہ روکنے پر جواب دینا پڑے گا،خیبرپختونخوا میں بھی موٹروے ہم بنارہے ہیں وہ کہیں تو تختی پر ان کا نام لکھ دیں گے ،وہ جتنا روکتے رہیں ہم ملک کی خوش حالی کے لیے کام کرتے جائیں گے،یہاں لوگ روز ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالنے میں لگے ہیں،چغلی ،غیبت اور بہتان طرازی کرنے پر معافی مانگنی چاہیے، کچھ لوگ اسلام کے نام پر عجیب باتیں کرتے ہیں ،مذہب سب کا اپنا اپنا مگرانسانیت مشترکہ اساس ہے،صوفیائے کرام نے بھی انسانیت اور امن کا درس دیا ہے ،پاکستان میں اقلیتوں کو برابر کے حقوق حاصل میں صرف مسلمانوں کا نہیں، سب پاکستانیوں کا وزیراعظم ہوں،ہماری حکومت پاکستان کی اقلیت دوست ملک کے طورپر شناخت قائم کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع چکوال میں ہندوؤں کے مقدس مقام کٹاس راج میں امرت جل کے پانی صاف کرنے کے پلانٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انھوں نے کہا کہ میرے لیے یہ خوشی کی بات ہے کہ پانچ مذاہب کے لوگ یہاں اکھٹے ہیں ،یہ دنیا کیلئے بھی ایک پیغام ہے کہ پاکستان میں تمام مذاہب کے لوگوں کو برابری حاصل ہے۔ پاکستان میں مختلف مذاہب کے ماننیوالے دنیا بھر سے آتے ہیں۔وزیر اعظم نے صدیق الفاروق کا شکر یہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہی وہ مقام ہے جہاں البیرونی نے زمین کا قطر دریافت کیا۔وزیر اعظم نے چیئرمین متروکہ وقف املاک صدیق الفاروق کو ہدایت کی کہ وہ تمام مذاہب کے مقدس مقامات کی بہترین دیکھ بھال کریں۔پاکستان کو دنیا بھر میں اقلیت دوست ملک کی حیثیت سے جاناجائیگا۔ہمارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے یثرب میں اقلیتوں کا خاص خیال رکھا اوریثرب کے مسیحی بادشاہ کو ہمیشہ اچھے الفاظ میں یاد کیا ،بعض لوگ علما کی شکل میں نہ جانے کیا کیا پڑھاتے ہیں ۔اسی سبق پررہیں گے جوقران پاک اور دیگر الہامی کتابوں میں لکھا ہے تو ہم بھٹکیں گے نہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ تمام الہامی کتابوں اور انبیائے کرام کو ماننے تک ہم مسلمان نہیں کہلا سکتے، ہمارے صوفیا کرام نے انسان دوستی کادرس دیا تاہم کچھ لوگ اسلام کے نام پرمعلوم نہیں کیا کیا باتیں کرتے ہیں۔ کٹاس راج چاروں تہذیبوں کا سنگم ہے اور اس کی تہذیب 4 ہزار قبل مسیح کی ہے، مذہب سب کا اپنا اپنا مگرانسانیت مشترکہ اساس ہے، پاکستان میں اقلیتوں کو برابر کے حقوق حاصل ہیں اور تمام مذاہب کے لوگ مل کر کام کررہے ہیں، اکثریت اور اقلیت کو مساوی حقوق دینا ہمارا ایمان ہے جب کہ میں صرف مسلمانوں کا نہیں بلکہ سب پاکستانیوں کا وزیراعظم ہوں۔ حکومت پاکستان کی شناخت اقلیت دوست ملک کے طورپر قائم کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں لوگ غیبت کرتے ہیں اور چغلیاں کرتے ہیں، میری شکایات ان کو لگاتے ہیں اور ان کی شکایت مجھے لگاتے ہیں، ان کی پیٹھ کے پیچھے مجھ سے بات کرتے ہیں اور میری پیٹھ کے پیچھے کسی اور سے بات کرتے ہیں، قران میں ہے کہ کسی کا عیب مت تلاش کرو جس کی بہت بڑی سزا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہاں لوگ روز ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالنے میں لگے ہیں، روزانہ شام ٹی وی پر لوگوں پر کیچڑ اچھالا جاتا ہے جب کہ سیاست میں بھی کچھ ایسے نئے لوگ آگئے ہیں جو روز نیا جھوٹ بولتے ہیں اور الزام لگاتے ہیں، بہتان تراشی کرتے ہیں لیکن انہیں کچھ نظر نہیں آتا لہٰذا ایسے لوگوں کو اللہ سے معافی مانگنی چاہیے۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ نیا پاکستان بنانے کا دعویٰ کرنے والے اب کچھ نہیں بنا رہے ۔ جنہوں نے تین برسوں میں کچھ نہیں کیا وہ اب کیا کریں گے، خیبر پختون خوا میں بھی موٹر وے اور ہسپتال ہم بنا رہے ہیں ،کیونکہ نیا پاکستان بنانے والوں نے کچھ نہیں کیا تاہم اگر وہ کہیں گے تو ہم تختی پر ان کا نام لکھ دیں گے۔ سابقہ حکومتوں نے اندھیروں میں جھونک دیا تاہم نہ صرف انہیں جواب دینا پڑے گا بلکہ آج ملکی ترقی کا راستہ روکنے والوں کو بھی جواب دینا پڑے گا، وہ جتنا روکتے رہیں ہم رکنے والے نہیں،ہم ملک کی خوش حالی اور بیروز گاری کے خاتمے کے لیے کام کرتے رہیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج بیروزگاری اور پسماندگی بھی کم ہورہی ہے جب کہ لوڈشیڈنگ بھی نہ ہونے کے برابر ہے۔ قبل ازیں اسلام آباد میں تعلیمی اداروں کو بسوں کی فراہمی کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ بچے من کے سچے اور معصوم ہوتے ہیں، تمام بچے نوازشریف کی جان ہیں اور مجھے ان بچوں پر فخر ہے، بچے ملک کا مستقبل اور معمار ہیں اور پاکستان کو مزید مضبوط بنائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کے لیے جو کررہے ہیں بچے اس سے 100 گنا زیادہ کریں گے اور مجھے یقین ہے ہم اور آپ پاکستان کو اورخوبصورت بنائیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ بسوں کی طرح بچوں کو اسکول کی کرسیوں پر بیٹھنے کا بھی مزا آنا چاہیے اور پڑھنے کے بعد وہ جس عہدے پر بھی جائیں اس پر بھی مزا آنا چاہیے جب کہ بچوں کی پڑھائی لکھائی کا معیار بہت بہتر ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کو تعلیم کے حوالے سے ماڈل شہر ہونا چاہئے، مریم نواز کو کہا کہ اسلام آباد میں 422 اسکول ہیں اور ان تمام اسکولوں کی عمارتیں بہترین ہونی چاہییں۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پورے ملک کے سکولوں میں تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کا بیڑا اٹھا لیا ہے ، اور بہت جلد ہمارا یہ خواب بھی پورا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ میرا خواب ہے کہ سکولوں میں تعلیم حاصل کرنے والا ہر طالبعلم پرسکون ہو ، انہیں دوران تعلیم کسی مشکل کا سامنا نہ ہو کیونکہ بچے من کے سچے ہوتے ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ معیاری تعلیم کیلئے اساتذہ کی تعیناتی میں میرٹ کا خاص خیال رکھیں گے تاکہ بچے بہترین تعلیم حاصل کر سکیں ، ہماری کوشش ہے کہ اسلام آباد کے 422 سکولوں کو ایک ایک بس ضرور فراہم کریں جس کیلئے حکومت نے فنڈز جاری کر دیئے ہیں اور بہت جلد باقی سکولوں کو بھی بسوں کی فراہمی کا آغاز ہوجائے گا ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اسلام آباد کو ملک کا جدید اور ماڈل سٹی بنانا میرا خواب ہے اور اس مقصد کیلئے میں نے میئر اسلام آباد عنصر شیخ کو حکم دے دیا ہے کہ شہر میں سڑکوں کی تعمیر ، سٹریٹ لائٹس کی مرمت اور کوڑا کرکٹ کی صفائی کا کام مکمل کیا جائے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بہارہ کہو میں بھی جلد ایک بائی پاس تعمیر کیا جائے گا تاکہ وہاں سے آنے والے بچوں کو کسی پریشانی کا سامنا نہ ہو ، وزیر اعظم نے کہا کہ میں اور مریم نواز شریف تمام سکولوں کا دورہ کریں گے تاکہ وہاں موجود بچوں کو درپیش مسائل کا خاتمہ کیا جا سکے۔ وزیر اعظم نے بچوں کے ساتھ بس میں پیٹھ کر سفر بھی کیا۔