پوسٹمارٹم کیلئے رقم مانگی گئی ‘ پلازہ حادثہ میں جاں بحق ہونیوالوں کے رشتہ داروں کا نشتر ہسپتال انتظامیہ پر الزام ‘ زخمیوں کی دیکھ بھال میں بھی کوتاہی کی شکایت
ملتان(کرائم رپورٹر) پلازہ حادثہ کے زخمیوں کے رشتہ داروں نے نشترہسپتا ل اتظامیہ کے ناروا سلوک کی شکایت کی ہے (بقیہ نمبر5صفحہ12پر )
جبکہ جاں بحق ہونیوالوں کی طرف سے الزام لگایا گیا ہے کہ پوسٹمارٹم کیلئے ان سے رقم مانگی گئی تھی، اس بارے معلوم ہوا ہے کہ حادثہ میں جاں بحق ہونے والے محمد پور گھوٹہ کے مزدور غفار کے تین بچے ہیں جن میں بڑا بچہ بارہ سال کا ہے،مرنیوالے کے بھائی مختار کا کہنا ہے کہ غفار پلازہ پر تین ہفتوں سے کام کر رہا تھا، ایک ہفتہ قبل بیمار ہونے کے باعث وہ کام پر نہیں جارہا تھاایک روز قبل ہی اسے دوبارہ کام پر بلوایا گیا تھا او ر غفار کو اسکی موت وہاں لے گئی، انہوں نے بتایا کہ نشترمیں پوسٹمارٹم کیلئے ان سے مختلف اشیاء لانے کیلئے رقم مانگی گئی تھی وہ بہت زیادہ غریب ہیں نہ ہی انکے پاس رقم تھی،بہت مشکل سے لاش انہیں دی گئی،قاسم بیلہ کے رہائشی زخمی نصیر اور شہباز کے عزیز منور نے بتایا کہ نصیر کی ہڈی اور شہباز کے جسم کے ایک حصہ کا گوشت بری طرح متاثر ہوا ہے نشتر کے ڈاکٹر ان کے مریضوں کو دیکھ تک نہیں رہے۔ایک اور زخمی اللہ دتہ کے رشتہ دار عامر حسین نے بتایا کہ ڈاکٹر آپریشن کیلئے آ رہے ہیں مگر کوئی آپریشن کر نیوالا موجود نہیں انکا مریض کوئی دیکھ تک نہیں رہا، مریضوں کے لواحقین نے اعلی حکام سے نو ٹس لینے کی اپیل کی ہے۔