ذہنی معذور شخص کے 17جنوری کیلئے ڈیتھ وارنٹ جاری

ذہنی معذور شخص کے 17جنوری کیلئے ڈیتھ وارنٹ جاری
ذہنی معذور شخص کے 17جنوری کیلئے ڈیتھ وارنٹ جاری

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان میں اپنے ایک ساتھی کو موت کو قتل کرنیوالے ذہنی طورپر معذور پولیس اہلکار خضر حیات کو 17جنوری کو پھانسی دی جائے گی ، معذور شخص کے ڈیتھ وارنٹ سامنے آنے پر دنیابھر میں ہنگامہ ہوگیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے ’واویلا‘شروع کردیاجبکہ اقوام متحدہ نے ذہنی مریض کو پھانسی نہ دینے کا مطالبہ کرچکی ہے۔
عرب ٹی وی چینل ’الجزیرہ‘ کے مطابق خضرحیات کے وکیل نے بتایاکہ پاکستان کی عدالت نے ذہنی مریض شخص کے ڈیتھ وارنٹ جاری کردیئے ہیں جبکہ کئی ماہ قبل ایک اور ذہنی مریض کی پھانسی پر عمل درآمد عدالت روک چکی ہے ۔ 55سالہ سابق پولیس افسر خضر حیات کواپنے ایک ساتھی کو قتل کرنے کے الزام میں2003ءمیں سزائے موت سنائی گئی تھی جس پر جیل حکام کی درخواست پر سیشن کورٹ نے 17جنوری کیلئے ڈیتھ وارنٹ جاری کردیئے ۔

شریف خاندان کے بیانات میں تضاد ہے ،نوازشریف کی وضاحت سے مقدمہ کلیئر نہیں ہوتا، تقریر میں معصومانہ خطا ہے تو نظر اندازلیکن جان بوجھ کر کی گئی خطا کے سنگین نتائج ہونگے“: سپریم کورٹ نے پاناما کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی
اس مقدمے کو دیکھنے والی تنظیم’ جسٹس پراجیکٹ پاکستان ‘کاکہناتھاکہ وہ عدالتی احکامات کیخلاف اپیل دائر کرچکے ہیں ۔ جے پی پی کے ترجمان رمل محی الدین نے کہاکہ ’عدالتی احکامات سن کر ہمیں زور دار جھٹکا لگا کیونکہ ایک اور ذہنی مریض امداد علی کی پھانسی موخرہوچکی ہے اور تاحال مقدمہ زیرالتواءہے ، اپیل پر جمعرات کو سماعت ہوگی اور ہم پرامید ہیں‘۔ ان کاکہناتھاکہ آٹھ سال کے علاج کے باوجود خضر کی علامات ٹھیک نہیں، ذہنی طورپر معذور شخص کو پھانسی دینے کا مطلب یہ ثابت کرنا ہے کہ پاکستان میں شہریوں کے بنیادی حقوق عالمی قوانین کی پاسداری نہیں کرتے ۔

’جس پاکستانی کو یہ کام آتاہے ، سعودی عرب آجائے‘ سعودی حکومت نے اعلان کردیا
حیات کی والدہ کے توسط سے دائر درخواست میں استدعا کی گئی کہ ڈیتھ وارنٹ معطل کیے جائیں اور متعلقہ حکام کو حکم دیاجائے کہ خضرحیات کو علاج معالجے کے لیے ہسپتال منتقل کریں۔
یادرہے کہ پاکستان نے 2008ءسے 2014ءتک پھانسیوں پر عمل درآمد نہیں کیا لیکن پشاور کے اے پی ایس حملے کے بعد سے پھانسیوں کا سلسلہ ایک مرتبہ پھر شروع کیا اور اب تک کی غیرمصدقہ اطلاعات کے مطابق 400سے زائد افراد کو پھانسی دی جاچکی ہے ۔

ہماری سرزمین چین کیخلاف کبھی استعمال نہیں ہوگی

مزید :

انسانی حقوق -