ایران کی سرحد پر ترکی کی 144 کلو میٹر دیوار کا کام تیزی سے جاری
تہران/انقرہ(این این آئی)ترکی میں علیحدگی پسند کرد تنظیم (کردستان ورکرز پارٹی) کی طرف سے ایران کی سرزمین سے حملوں کی روک تھام کے لیے ایران کی سرحد پر کنکریٹ کی دیوار کی تعمیرکا کام تیزی کے ساتھ جاری ہے۔ ایرانی میڈیا کے مطابق دیوار کی تعمیر میں سرگرم ترک فرم ٹوکی نے ایک بیان میں بتایاکہ 144 کلو میٹر طویل اس دیوار کا بیشتر حصہ مکمل کرلیا گیا ہے۔
توقع ہے کہ یہ دیوار طے شدہ ٹائم فریم کے اندر 2019ء میں مکمل کرلی جائے گی۔ترکی اس دیوار کی تعمیر کے ذریعے سرحد پار سے اسمگلنگ کی روک تھام ، شدت پسندوں اور دیگر جرائم پیشہ افراد کی آمد روفت روکنا چاہتا ہے۔ایران کی سرحد پر دیوار فاصل کا کام ٹوکی نامی ترک کمپنی کو دیا گیا ہے۔ اس سے قبل یہ کمپنی ترکی اور شام کی سرحد پر بھی دیوار فاصل تعمیر کرچکی ہے۔کمپنی کے چیئرمین ارگون توران نے بتایا کہ گذشتہ برس موسم گرما میں شروع کی گئی دیوار فاصل کا اب تک 80 کلو میٹر مکمل کرلیا گیا ہے۔ توقع ہے کہ وہ آئندہ سال کیشروع تک 144 کلو میٹر دیوار مکمل کرلیں گے۔گذشتہ برس ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے داعش اور دوسرے شدت پسند گروپوں کی آمد روفت روکنے کے لیے عراق، ایران اور شام کی سرحدوں پر باڑ لگانے اور دیوار تعمیر کرنے کا اعلان کیا تھا۔ توران کا کہناتھا کہ شام کی سرحد پر 911 کلو میٹر دیوار کی تعمیر مکمل کی جا چکی ہے۔ایران کے خیال میں سرحد پر کنکریٹ کی دیوار کی تعمیر کے منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ تاہم مبصرین کا کہنا تھا کہ ایران شمالی عراق اور شام میں جاری آپریشنز میں ترکی پر دباؤ ڈالنے کے لیے کرد جنگجوؤں کو استعمال کر رہا ہے۔