زینب کے واقعہ نے انسانیت کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا
سروسز انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے شعبہ ذہنی امراض کی سربراہ پروفیسر ڈاکٹر سمیرا قمبربخاری نے کہا ہے کہ قصور میں زینب کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ نے انسانیت کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے مگر سائنس اور کتابیں بناتی ہیں کہ بداخلاقی کے واقعات میں ملوث ہمیشہ متاثرہ لوگوں کے قریبی اور ملنے جلنے والے لوگ ہوتے ہیں ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے بچوں والدین اور اساتذہ کو حالات سے آگاہ کرنے کے لئے آگاہی مہم شروع کرنا ہو گی، وہ ’’ایشو آف ڈے‘‘ میں گفتگو کر رہی تھیں۔ پروفیسر سمیرا نے کہا کہ بچوں سے کچھ چھپانے کا وقت گذر چکا ہے بچوں کو اچھے برے کی تمیز اس کے فائدہ اور نقصان سے آگاہ کرنا چاہئیں اکثر ایسے بچے زیادہ شکار ہوتے ہیں جن کو گھروں میں دبا کر رکھا جاتا ہے یونہی بچے سے کوئی تھوڑی سی ہمدردی جتلاتا ہے تو بچے اچھے برے کی تمیز کئے بغیر اس کے ساتھسیٹ ہو جاتے ہیں بعض اوقات ایسے برے واقعات یا حرکات جو ان کے ساتھ پیش آتی ہیں اپنے والدین کو بتائیں تو والدین سنی ان سنی کر دیتے ہیں اور ان کی باتوں پر یقین نہیں کرتے بچوں کی بات کو سنجیدگی سے لینا چاہئیں قصور کے واقع میں بھی زینب کے رشتے داروں یا ملنے جلنے والوں سے ہی کوئی ملوث ہو سکتے ہیں بچوں کو دوسروں کے ہاتھوں میں دیکھ بھال کر دینا چاہئیں اور تعلیمی نصاب میں ایسا نصاب ضرور شامل کرنا ہو گا جو انہیں اچھے برے کی تمیز سکھائے۔