بچی کیساتھ درندگی کے واقعے نے پوری قوم کو جھنجھوڑ ڈالا ہے‘ میاں مقصود

بچی کیساتھ درندگی کے واقعے نے پوری قوم کو جھنجھوڑ ڈالا ہے‘ میاں مقصود

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان(سٹی رپورٹر) امیرجماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے قصور کے دلخراش واقعے کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ بچی کے ساتھ سفاکی اور درندگی کے (بقیہ نمبر39صفحہ12پر )
واقعے نے پوری قوم کو جھنجھوڑ ڈالا ہے۔زینب کے قاتل کاسراغ لگاکر عبرتناک سزادی جائے۔صرف قصور میں ایک سال کے دوران بچوں کے اغوا،زیادتی اور قتل کے12واقعات رونماہوچکے ہیں۔اگر پولیس روایتی ہٹ دھرمی کامظاہرہ نہ کرتی اور سابقہ واقعات میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لے آتی تو معصوم زینب کے ساتھ ایساواقعہ رونما نہ ہوتا۔انہوں نے کہاکہ چیف جسٹس اور آرمی چیف متاثرہ خاندان کو انصاف دلائیں۔وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے نوٹس لینا اور ڈی پی اوکو ہٹانامحض دکھاوے کے اقدامات ہیں۔اس سے قبل بھی وہ المناک واقعات پر ایسے روایتی حربے استعمال کرتے رہے ہیں۔وزیر اعلیٰ کی پنجاب میں گڈ گورننس کااندازہ اس بات سے لگایاجاسکتا ہے کہ ایک سال کے دوران پنجاب بھر میں زیادتی کے واقعات میں200فیصد تک اضافہ ہوچکا ہے۔نشانہ بننے والوں میں معصوم بچوں کی ایک بہت بڑی تعداد شامل ہے۔انہوں نے کہاکہ جس طرح پولیس نے مظاہرین کو قابوکرنے کے لیے سیدھی فائرنگ کی اور دو افراد کوشہید کیا وہ بدترین عمل ہے۔ماڈل ٹاؤن سانحہ میں بھی پولیس کی جانب سے ایسے ہی ردعمل کامظاہرہ کیاگیاتھا۔یوں محسوس ہوتاہے کہ جیسے پولیس کوتربیت نام کی کوئی چیز ہی نہیں دی گئی۔عوام کو نشانہ بناکر قتل کرناپولیس کاروایتی طریقہ بن چکاہے۔پولیس کو عوام کو بے دردی سے قتل کرنے کا لائسنس کس نے دیا ہے؟۔سانحہ قصور میں ملوث اہلکاروں کو بھی گرفتار کیاجائے۔جوحکومت عوام کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی نہیں بناسکتی اس کو اقتدار میں رہنے کاکوئی حق نہیں۔انہوں نے کہاکہ معاشرے میں بے راہ روی کے خاتمے کے لیے ضروری ہے کہ عوام دینی جماعتوں پر آئندہ انتخابات میں اعتماد کریں۔مسلم لیگ(ن)اور پیپلزپاڑٹی نے لوگوں کو مشکلات کے سواکچھ نہیں دیا۔ملک میں جب تک اسلامی قوانین کا نفاذ نہیں ہوگا جرائم کوکنٹرول نہیں کیاجاسکتا۔میاں مقصوداحمد نے مزیدکہاکہ اب وقت آگیاہے کہ ظلم کے اس فرسودہ نظام سے چھٹکارہ حاصل کرکے پاکستان کو حقیقی معنوں میں اسلامی فلاحی ریاست بنایاجائے۔