عوام کے جان و مال کا تحفظ ریاستی ذمہ داری ہے ‘ ساجد علی نقوی

عوام کے جان و مال کا تحفظ ریاستی ذمہ داری ہے ‘ ساجد علی نقوی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان(سٹی رپورٹر) قائد ملت جعفریہ پاکستان اور اسلامی تحریک کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے قصور میں بچی سے زیادتی کے واقعہ پرگہرے افسوس کا اظہار اورمتاثرہ (بقیہ نمبر56صفحہ12پر )
خاندان سے دلی ہمدردی کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ ریاستی ذمہ داری ہے ، جسے پورا نہیں کیا جارہا، قانون کی حکمرانی کا فقدان، پراسیکیوشن پیچیدہ اور مبہم ہونے کے باعث عدالتی نظام فاسد ہوچکا ہے، مجرمان کو سزائیں نہیں ملتیں جس کے باعث آئے روز ایسے اندوہناک واقعات رونماہورہے جو بین الاقوامی سطح پر ملک کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں، بیانات کی بجائے معاشرے سے ایسے درندوں کو پاک کرنے کیلئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔ صوبائی صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ ساجد نقوی نے قصور میں ہونیوالی معصوم بچی سے زیادتی پر گہری تشویش اور انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ معاشرے میں اس قسم کے واقعات انتہائی تشویشناک ہیں، اس سے قبل بھی بچیوں او ربچو ں کے ساتھ زیادتی کے متعدد واقعات رونما ہوچکے لیکن افسوس ٹھوس اقدامات کی بجائے صرف بیانات پر ہی اکتفا کیاجاتا رہا۔انہوں نے کہاکہ دو بڑے اسباب ہیں کہ لوگوں میں شعور و آگاہی پیدا کرنا اسلامی ریاست کی ذمہ داری ہے جو کہ قرآن پاک میں واضح اور طے کردی گئی کہ جس میں خدا وند متعال کی جانب سے ارشادہوتاہے کہ ’’ وہ لوگ کہ اگر ہم انہیں دنیا میں حکومت دے دیں تو نماز کی پابندی کریں اور زکوٰۃ دیں اور نیک کام کا حکم دیں اور برے کاموں سے روکیں اور ہرکام کا انجام تو ا۔۔کے ہی ہاتھ میں ہے‘‘ یہ حکم خداوندی عین فطرت کے تقاضوں کے مطابق اور موجودہ دور سے ہم آہنگ ہے یہ انتہاء پسندی یا ملائیت نہیں بلکہ انسانیت کی فلاح اور رہنمائی کیلئے قرآن کا واضح اور قائدانہ انداز ہے افسوس جسے ریاست نے پس پشت ڈال دیادوسرا بڑا سبب رول آف لاء کا نہ ہونا اور صحیح پراسیکیوشن کی ناکامی ہے جس کی وجہ سے کیس کے قانونی تقاضے ہی پورے نہیں ہوتے اور عدالتی نظام فاسد ہوچکاہے جس میں اصلاحات کی اشد ضرورت ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ چیف جسٹس آف پاکستان اور آرمی چیف کی جانب سے لیا جانیوالا نوٹس اور وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے بنائی جانیوالی جے آئی ٹی احسن اقدام ہے لیکن ضرورت اس امر کی ہے معاشرے کو ایسے درندوں سے پاک کرنے کیلئے صحیح معنوں میں رول آف لاء قائم کیا جائے، عوام میں شعور و آگاہی پیدا کی جائے، پراسیکیوشن بہتر کرکے مضبوط کیسز تیار کئے جائیں اور ان انسانیت کے مجرموں کو سخت ترین سزائیں دے کر کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔ انہوں نے اس موقع پر متاثرہ خاندان سے بھی دلی ہمدردی اور افسوس کا اظہار کیا۔
ساجد علی نقوی