نشتر:ڈونر کا نہایت ہی نایاب بلڈ گروپ
ملتان (خبر نگار خصو صی) نشتر ہسپتال کے بلڈ بنک میں پہلی مرتبہ ایک ڈونر کے خون کا گروپ بمبے (BOMBY)بلڈ گروپ نکلا(بقیہ نمبر27صفحہ12پر)
ہے۔یہ بلڈ گروپ نہایت ہی نایاب ہے اور لاکھوں میں افراد میں کسی ایک شخص کا بمبے بلڈ گروپ نکلتا ہے۔اس بلڈ گروپ کے حامل شخص کو خون کی ضرورت پڑنے پر بیشتر اوقات ڈونر ہی نہیں ملتا ہے۔خون کا یہ بلڈ گروپ 1952 میں بمبے(موجودہ نام ممبئی)بھارت میں دریافت ہوا تھا۔اس نایاب بلڈ گروپ کے حامل افراد بھارت،بنگلہ دیش،پاکستان یا ایران میں ہوتے ہیں۔نشتر ہسپتال کے بلڈ بنک میں 44 سالہ ظفر اقبال ولد سلطان محمود نے خون کا عطیہ دینے کے لئے بلڈ گروپ چیک کروایا تو وہ بمبے بلڈ گروپ نکلا۔ذرائع کے مطابق چند ماہ قبل نشتر ہسپتال کے لیبر روم میں داخل ایک مریضہ کا بمبے بلڈ گروپ نکلا تھا جسے دوران آپریشن خون کی ضرورت تھی۔مگر اسکے لئے بمبے بلڈ گروپ کا بندوبست نہ ہوسکا تھا اور ڈاکٹروں نے خون نہ ملنے پر بمشکل اسکا آپریشن کرکے جان بچائی تھی۔
گروپ