پی ایس ایل فائیو۔۔۔۔۔۔۔۔ اب پاکستان میں میدان سجے گا
پاکستان کرکٹ بورڈنے پاکستان سپر لیگ فائیو 2020 کے شیڈول کا اعلان کردیا۔افتتاحی میچ20فروری کو کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے مابین نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلا جائیگا،ایونٹ کا واحد کوالیفائر نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلا جائیگا جبکہ دونوں ایلیمنٹرز اورفائنل کی میزبانی قذافی اسٹیڈیم لاہور کے سپرد کی گئی ہے۔34 میچوں پر مشتمل ایونٹ کے 14 میچز قذافی اسٹیڈیم لاہور، 9 نیشنل اسٹیڈیم کراچی، 8 پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم راولپنڈی اور 3 ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے۔ پی ایس ایل 2020کے ٹکٹوں کی فروخت 20 جنوری سے شروع ہوگی،ایونٹ میں 22 ممالک کے 425 کھلاڑیوں نے رجسٹریشن کروائی۔پہلے میچ دوپہر 2 بجے شروع ہوا کریگا جبکہ دوسرا میچ شام7بجے شروع ہو ا کرے گا۔20 فروری سے 22 مارچ تک جاری رہنے والیٹورنامنٹ کے تمام میچز پاکستان میں کھیلے جائیں گے۔ ایونٹ میں شامل 34 میچز ملک بھر کے 4 مختلف مقامات پر کھیلے جائیں گے۔ایچ بی ایل پی ایس ایل 2020 کے آغاز میں 50 روز باقی رہ جانے پر پی سی بی کی جانب سے ایونٹ کے مکمل شیڈول کا اعلان کردیا گیا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس دن کی مناسبت سے قومی کرکٹ کے گڑھ، قذافی اسٹیڈیم لاہور کے داخلی دروازے کے باہر ایک کاؤنٹ ڈاؤن کلاک بھی لگایا ہے۔ایچ بی ایل پی ایس ایل 2020 کا افتتاحی میچ دفاعی چیمپئن کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور دو مرتبہ کی چیمپئن اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹیموں کے درمیان نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلا جائے گا۔ لیگ کے پانچویں ایڈیشن کا فائنل 22 مارچ کو قذافی اسٹیڈیم لاہور میں ہوگا۔ایونٹ کا واحد کوالیفائر نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلا جائے گا جبکہ دونوں ایلیمنٹرز اورفائنل کی میزبانی قذافی اسٹیڈیم لاہور کے سپرد کی گئی ہے۔شیڈول کے مطابق دفاعی چیمپئن کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اپنے 4 میچز کراچی، 3 لاہور 2 راولپنڈی اور 1 ملتان میں کھیلے گی۔پشاور زلمی آئندہ ایڈیشن میں اپنے 5 میچز راولپنڈی،3 کراچی جبکہ 1،1 لاہور اور ملتان میں کھیلے گی۔ایچ بی ایل پی ایس ایل 2020میں اسلام آباد یونائیٹڈ اپنے 5 میچز راولپنڈی، 3 لاہور اور 2 کراچی میں کھیلے گی۔ کراچی کنگز اپنے 5 میچز کراچی، 2،2 لاہور اور راولپنڈی جبکہ ایک ملتان میں کھیلے گی۔ ملتان سلطانز اپنے 5 میچز لاہور، 3 ملتان جبکہ 1،1 راولپنڈی اور کراچی میں کھیلے گی۔ لاہور قلندرز اپنے 8 میچز لاہور جبکہ 1،1 کراچی اور راولپنڈی میں کھیلے گی۔چیئرمین پی سی بی احسان مانی کا کہنا ہے کہ ملک میں ٹیسٹ کرکٹ کی میزبانی کے بعد ایچ بی ایل پی ایس ایل کے تمام میچز کا پاکستان میں انعقاد پاکستان کرکٹ بورڈ کی بڑی کامیابی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ لیگ کی پاکستان ہے اور اس کے تمام میچز ہوم گراؤنڈز پر ہی کھیلے جانے چاہیے۔ احسان مانی نے کہا کہ گذشتہ ایڈیشن کے اختتام پر انہوں نے پاکستانی عوام سے وعدہ کیا تھا کہ ایچ بی ایل پی ایس ایل 2020 کے تمام میچز پاکستان میں ہوں گے اور آج وہ وعدہ وفا ہورہا ہے۔چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے کہا کہ ایچ بی ایل پی ایس ایل 2020 میں 36 غیرملکی کھلاڑی شرکت کررہے ہیں، لیگ کے پانچویں ایڈیشن کے لیے 425 غیرملکی کھلاڑیوں نے رجسٹریشن کروائی تھی جس میں بنگلہ دیش کے 23، افغانستان کے 39، انگلینڈ کے 109، آسٹریلیا کے 12، جنوبی افریقہ کے 27، سری لنکا کے 39، نیوزی لینڈ کے 11، ویسٹ انڈیز کے 82، زمباوے کے9، امریکہ کے 6، متحدہ عرب امارات کے 9، سنگاپور کے 4، سکاٹ لینڈ کے 5، اومان کے 9، نیدرلینڈز کے 7نیپال کے 8، آئرلینڈ کے 6، کینیڈا کے 10، ہانگ کانگ کے 7 جبکہ برمودا، کینیا اور نمبیا کا ایک ایک کھلاڑی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غیرملکی کھلاڑیوں کی اس تعداد میں رجسٹریشن کروانے سے دنیا بھر میں یہ مثبت پیغام گیا ہے کہ پاکستان ایک پرامن اور محفوظ ملک ہے۔چیئرمین پی سی بی نے مزید کہا کہ اس ایونٹ کے انعقاد سے معیشت اور سیاحت کو فروغ ملے گا جو ملک کی مجموعی ترقی میں معاون ثابت ہوگا۔احسان مانی نے کہا کہ لیگ کے پانچویں ایڈیشن کا انعقاد ملک میں موجود کرکٹ کے مداحوں کو ایک طویل انتظار کے بعد اپنے پسندیدہ کرکٹرز کو ایکشن میں دیکھنے کا موقع فراہم کرے گا۔وہ پرامید ہیں کہ گذشتہ سال کی طرح رواں سال بھی ہر پاکستانی اس ایونٹ کے انعقاد کو کامیاب بنانے میں اپنا کردار ادا کریں گا اوراس دوران شائقینِ کرکٹ کی ایک بڑی تعداد اسٹیڈیمز کا رخ کرے گی۔چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے کہا کہ شیڈول کے اعلان کے ساتھ ہی پاکستان کرکٹ بورڈ بھی کھلاڑیوں، کمرشل پارٹنرز، میڈیا اورمداحوں سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کو بہترین سہولیات فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ مقامی انتظامیہ اور سیکورٹی ایجنسیز کے تعاون کے مشکور ہیں جنہوں نے ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ کو مکمل طور پر پاکستان لانے میں پاکستان کرکٹ بورڈ کی بھرپور مدد کی۔ترجمان پی سی بی کے مطابق پہلے میچ دوپہر 2 بجے شروع ہوا کریگا جبکہ دوسرا میچ شام7بجے شروع ہو ا کرے گا۔ہر اسکواڈ میں کم از کم 16 اور زیادہ سے زیادہ 18 کھلاڑی شامل ہوں گے،16 رکنی اسکواڈ میں 11 مقامی اور 5 غیرملکی کھلاڑیوں کی شمولیت لازمی ہوگی تاہم 18 رکنی اسکواڈ میں کھلاڑیوں کی ترتیب 2 آرڈر میں کی جاسکتی ہے۔اسکواڈ میں یا تو 12 مقامی اور 6 غیرملکی کھلاڑی ہوں گے یا پھر 13 مقامی اور 5 غیرملکی کھلاڑی شامل ہوں گے۔پلاٹینم کیٹیگری میں شامل کھلاڑیوں کو 23 ملین سے 34 ملین پاکستانی روپے،ڈائمنڈکیٹیگری میں شامل کھلاڑیوں کو 11.5ملین سے 16 ملین پاکستانی روپے،گولڈکیٹیگری میں شامل کھلاڑیوں کو 6.9ملین سے 8.9ملین پاکستانی روپے،سلورکیٹیگری میں شامل کھلاڑیوں کو 2.4 ملین سے 5.4ملین پاکستانی روپے،ایمرجنگکیٹیگری میں شامل کھلاڑیوں کو 1ملین سے 1.5ملین پاکستان روپے ملیں گئے۔جبکہ دوسری جانب آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ میں بابراعظم ایک درجہ تنزلی کے بعد ساتویں نمبر پر آگئے۔بیٹسمینوں کی تازہ ترین رینکنگ میں ویرات کوہلی بدستور سرفہرست، اسٹیون اسمتھ دوسرے نمبر پر ہیں، مارنس لبوشین ایک درجہ ترقی کیساتھ تیسری پوزیشن پر آگئے، کین ولیمسن ایک درجہ تنزلی کے بعد چوتھے،ڈیوڈ وارنر 2 قدم آگے بڑھتے ہوئے پانچویں، چتیشور پجارا ایک درجہ تنزلی کے بعد چھٹے نمبر پر آگئے ہیں۔بابراعظم کو بھی ایک قدم پیچھے ہٹتے ہوئے ساتویں پوزیشن پر آنا پڑا،جوئے روٹ ایک، اجنکیا راہنے 2درجے ترقی کیساتھ بالترتیب آٹھویں اور نویں نمبر پر آگئے ہیں جب کہ بین اسٹوکس5 سیڑھیاں چڑھتے ہوئے ٹاپ 10میں شامل ہوگئے۔بولرز کی رینکنگ میں پیٹ کمنز کی حکمرانی برقرار ہے، نیل ویگنر دوسرے اور ویسٹ انڈیز کے جیسن ہولڈر تیسرے نمبر پر ہیں،اس کے بعد کاگیسو ربادا، مچل اسٹارک، جسپریت بمرا، جیمز اینڈرسن، ورنون فلینڈر، روی چندرن ایشون اور محمد شامی سر فہرست بولرز میں شامل ہیں، پاکستان کا کوئی بولرز ٹاپ 10میں جگہ نہیں بناسکا، محمد عباس کا 17واں نمبر ہے۔جبکہ آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کی رینکنگ جاری کردی ہے جس کے مطابق بھارت بدستور پہلے، آسٹریلیا دوسرے جب کہ پاکستان تیسرے نمبر پر موجود ہے۔آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے لئے ٹیموں کے درمیان پوائنٹس کی جنگ جاری ہے، بھارت 360 کے ساتھ بدستور پہلے نمبر پر ہے، بھارتی ٹیم نے 3 سیریز میں مجموعی طور پر7 میچز کھیلے، سب میں کامیابی حاصل کی۔آسٹریلیا کو نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ میں جیت کا صلہ مل گیا ہے اوروہ 296 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے، کینگروز نے بھی 3 سیریز میں 10 میچز کھیلے، 7 میں کامیابی حاصل کی جب کہ ایک میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا اور 2 میچوں میں اسے شکست بھی ہوئی۔پاکستان کا 80 پوائنٹس کے ساتھ تیسرا نمبر ہے، گرین کیپس نے 2 سیریز میں 4 میچز کھیلے، سری لنکا کو کراچی ٹیسٹ میں زیر کیا، ایک مقابلہ ڈرا رہا جب کہ 2 میچوں میں اسے شکستوں کا سامنا رہا۔ سری لنکا کے بھی 80 پوائنٹس پوائنٹس ہیں تاہم پاکستان سے ایوریج میں کمی کے باعث اس کا چوتھا نمبر ہے، آئی لینڈرز نے 2سیریز میں 4میچز کھیل کر ایک میں کامیابی حاصل کی، ایک ڈرا رہا جب کہ 2 مقابلوں میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔نیوزی لینڈ 60 پوائنٹس کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہے، کیویز نے 2 سیریز کے دوران 5 میچز کھیل کر ایک میں کامیابی حاصل کی جب کہ 4 میچوں میں اسے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، انگلینڈ 56 پوائنٹس کے ساتھ چھٹے نمبر پر ہے، انگلش سائیڈ نے 2 سیریز میں 6 میچز میں حصہ لے کر 2 میچوں میں کامیابی حاصل کی، 3 میں شکست کا سامنا رہا جب کہ ایک میچ برابر رہا۔جنوبی افریقا 30 پوائنٹس کے ساتھ ساتویں نمبر پر ہے، ساتھ افریقا نے 2 سیریز کے 4 میچوں میں ایک میں کامیابی حاصل کی، 3 میں اسے شکست کا سامنا رہا۔ ویسٹ انڈیز اور بنگلا دیش کی ٹیموں نے ایک، ایک میچز کھیلے ہیں، دونوں ٹیموں کو شکستوں کا سامنا رہا اور پوائنٹس ٹیبل میں بغیر کسی پوائنٹ کے بالترتیب آٹھویں اور نویں نمبر پر ہیں۔