مظاہرین کے ساتھ احتجاج کرتے برطانوی سفیر کو ایران میں پکڑ لیا گیا
تہران(مانیٹرنگ ڈیسک) ایران میں برطانوی سفیر کو گرفتارکرکے رہا کر دیا گیا۔ میل آن لائن کے مطابق ایرانی حکومت نے برطانوی سفیر روب میکائر کوطالب علموں کو احتجاج پر اکسانے کے الزام میں گرفتار کیا۔ گزشتہ دنوں ایران میں یوکرین کامسافر طیارہ گر کر تباہ ہو گیا تھا جس کے متعلق ایرانی حکومت نے دو روز قبل اعتراف کر لیاکہ غلط فہمی کی بناءپر انہوں نے یہ طیارہ گرایا تھا۔ وہ اسے امریکی فوج کا طیارہ سمجھ بیٹھے تھے۔ ایرانی حکومت کے اس اعتراف پر ایران کی چار یونیورسٹیوں میں حکومت کی اس سنگین غلطی کے خلاف طالب علموں نے احتجاج شروع کر دیا تھا جس میں ایرانی سفر بھی چلے گئے اور طلبہ رہنماﺅں سے ملاقات کی۔ یہ طلبہ احتجاج کے دوران ایرانی سپریم لیڈر کے استعفے اور جہاز کی تباہی کے سانحے کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کر رہے تھے۔
روب میکائر پر الزام عائد کیا گیا کہ انہوں نے طالب علموں کو انتہاءپسندانہ اقدامات کی ترغیب دی اور ان کی حوصلہ افزائی کی۔ ایران کی طرف سے برطانوی سفیر کی گرفتاری کے اقدام پر امریکہ سمیت کئی ممالک کی طرف سے ایران پر تنقید کی جا رہی ہے۔ امریکہ نے اس معاملے پر ایران سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔ برطانوی وزیرخارجہ ڈومینک راب کا کہنا تھا کہ ”ایران کا اقدام بین الاقوامی قانون کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔ اب ایران کے پاس دو آپشنز ہیں، خارجی ریاست بننے کا آپشن اور حالیہ واقعات سے پیدا ہونے والی کشیدگی کم کرنے کا آپشن۔ ایران جو آپشن بھی منتخب کرتا ہے اسے اسی نوعیت کے اقدامات کرنے ہوں گے۔ سفیر کو گرفتار کرنے جیسے اقدامات سے وہ خود کو باقی دنیا سے مزید الگ کر بیٹھے گا۔“