” 30ارب روپے کے فنڈز اور ۔۔۔“متحدہ رہنما نے وفاقی حکومت سے بڑا مطالبہ کردیا

” 30ارب روپے کے فنڈز اور ۔۔۔“متحدہ رہنما نے وفاقی حکومت سے بڑا مطالبہ کردیا
” 30ارب روپے کے فنڈز اور ۔۔۔“متحدہ رہنما نے وفاقی حکومت سے بڑا مطالبہ کردیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن)ایم کیو ایم پاکستان  کےرہنما فیصل سبز واری نے کہاہے کہ وفاقی حکومت کو کراچی اورحیدر آباد کیلئے 30ارب روپے ریلیز کرنے چاہئے ،حیدر آباد یونیورسٹی کا سنگ بنیاد خود وزیر اعظم نے رکھا تھا ،اس پر پیش رفت کریں، ایم کیو ایم کا کابینہ کی دونشستوں کا جھگڑا نہیں تھا اور نہ ہی حکومت چھوڑنے کا معاملہ کسی وزارت کی وجہ سے ہے ، ہمیں پیپلز پارٹی سے کوئی امیدیں وابستہ نہیں ہیں، ہمارا حکومت سے تعاون جاری رہے گا۔
نجی ٹی وی چینل ’’ہم نیوز‘‘کےپروگرام میں گفتگو کرتےہوئےفیصل سبز واری نےکہا کہایم کیو ایم پاکستان نے کابینہ چھوڑے کا فیصلہ دو روز قبل کر لیا تھا،ہم نے کابینہ سے احتجاجاً علیحدگی کا اعلان کیا ہے جبکہ حکومت گرانے کی کوئی بات نہیں کی، ہم نے تو حکومت کے ساتھ اب بھی تعاون جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے،وفاقی حکومت کو کراچی اورحیدر آباد کیلئے 30ارب روپے ریلیز کرنے چاہئے ،حیدر آباد یونیورسٹی کا سنگ بنیاد خود وزیر اعظم نے رکھا تھا ،اس پر پیش رفت کریں۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے ساتھ معاہدے پر ایم کیو ایم کی طرف سے دستخط میں نے کئے تھے ، وزیر اعظم کی نیت پر شک نہیں ہے ، اب تک تحریک انصاف کے ساتھ جتنے اجلاس ہوئے ہیں تو ا س سے لگا ہے کہ پی ٹی آئی کے کچھ دوست بھی نہیں چاہتے کہ کراچی کے شہریوں کو فوری طور پر کوئی ریلیف نہ ملے کیونکہ اس کا کریڈٹ ایم کیو ایم کے پاس چلا جائے گا۔
فیصل سبز واری کاکہنا تھا کہ تحریک انصاف کے ساتھ جو بھی گفتگو ہوگی ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی ہی کریگی ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے دفاتر تحریک انصاف نے بند نہیں کئے لیکن ہم نے معاہدے میں لکھا ہے کہ ان دفاتر کوکھلوائیں کیونکہ تحریک انصاف کی حکومت ہے اور یہ دفاتر کھلواسکتی ہے ،لاپتہ افراد بھی حکومت بازیاب کرواسکتی ہے،وفاقی حکومت اس معاملے پر کارروائی تو کرسکتی ہےاور ہم بھی یہی چاہتے ہیں۔فیصل سبزواری نےکہاکہ ہمیں  پیپلز پارٹی سے کوئی توقع نہیں ہے ،سندھ حکومت نے ڈیڑھ سو ارب روپے کے سالانہ ٹیکس کراچی سے وصول کیے ہیں لیکن کراچی کے لیے کچھ نہیں کیا اوراگر ایک دو منصوبے شروع کر بھی دیے تو یہ کوئی احسان نہیں کیا،وفاقی حکومت سے ہمارا صرف فنڈز کا اختلاف نہیں بلکہ دیگر معاملات بھی ہیں،وفاقی حکومت کراچی حیدرآباد کے لیے فوری طور پر 30 ارب روپے جاری کرے اور مردم شماری کا معاملہ بھی دیکھا جائے۔

مزید :

قومی -