شہباز شریف واپس آرہے ہیں،جلد مشترکہ اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس طلب کیا جائے گا:راناثنااللہ

شہباز شریف واپس آرہے ہیں،جلد مشترکہ اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس طلب کیا جائے ...
شہباز شریف واپس آرہے ہیں،جلد مشترکہ اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس طلب کیا جائے گا:راناثنااللہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

فیصل آباد (آن لائن)پاکستان مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر ایم این اے راناثنااللہ خاں نے کہاہے کہ میاں شہباز شریف واپس آرہے ہیں جلد مشترکہ اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس طلب کیا جائے گاحکومت ہر طرح ناکام ہوچکی ہے،مسلم لیگ ن میں کوئی اختلافات نہیں،مسلم لیگ ن آج بھی ایک بڑی جماعت ہے،آئندہ الیکشن میں مسلم لیگ ن ہی کامیاب ہوگی،نواز شریف صحت مند ہوتے ہی واپس آجائیں گے، فرودس عاشق اعوان اپنا خیال رکھیں ان کے پرس سے بھی کچھ نکل سکتا ہے، ان ہاؤ س تبدیلی جمہوری عمل سے آنی چاہئے،پی ٹی آئی حکومت چار ووٹوں پر کھڑی ہے،آرمی ایکٹ کی حمایت پرووٹرزاورسپورٹرزکی ناراضی برداشت کرنی چاہئے،آج ووٹرزہی ووٹ کوعزت دوکی بات کررہاہے، عنقریب اپوزیشن کامشترکہ اجلاس بلاکراس کاازالہ کیاجائے گا۔

آن لائن کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے سابق ایڈمنسٹریٹر مارکیٹ کمیٹی،مسلم لیگی رہنما چوہدری علی اصغر بھولا گجر(شہید) کی پانچویں برسی کے موقع پر تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر پاکستان مسلم لیگ ن کے ڈویژنل صدر وسابق وفاقی وزیر حاجی محمد اکرم انصاری سمیت مسلم لیگ ن کے موجودہ وسابق اراکین اسمبلی چوہدری شہبازبابرگجر، چوہدری شفیق احمدگجر،میاں اجمل آصف،محمدنوازملک،حاجی الیاس انصاری،،سینئرمسلم لیگ ی رہنمااسراراحمدمنے خان،میاں ضیاالرحمن، راناشعیب ٹھاکر اور دیگر بھی موجودتھے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے خلاف بنائے گئے منشیات کے بے بنیادکیس کی تحقیقات کے لئے پارلیمانی کمیشن بنناچاہئے سپیکرقومی اسمبلی نے ان سے درخواست طلب کرلی ہے جوآج دی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ ان ہاؤس تبدیلی جمہوری عمل سےآنی چاہئے پی ٹی آئی حکومت4ارکان پرچل رہی ہے،اگروہ مائنس ہوجائیں تودھڑن تختہ ہو سکتا ہے،تین سے 6ماہ سے زیادہ وقت نہیں لگے گابہت کچھ تبدیل ہوسکتا ہے،میاں شہبازشریف بہت جلدواپس آئیں گے اورمتحرک بھی ہوں گے،آرمی ایکٹ کے لئے مسلم لیگ ن ہنگامی اجلاس کاحصہ بنی مگراسے اعتماد میں نہیں لیاگیا،حمایت کافیصلہ میاں نوازشریف اورمیاں شہبازشریف کانہیں بلکہ پاکستان مسلم لیگ ن کا ہے قانونی سازی کی ضرورت نہیں تھی مگر سپریم کورٹ کے حکم پرہواہے،وقتی طورپرہم سے غلطی ہوئی۔

انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت کوایران کی حمایت کرنی چاہئے تھی اوراس کے لئے پارلیمنٹ سے رائے لی جاتی، امریکہ کوکہاجاسکتاتھاکہ اس نے بین الاقوامی اصولوں کی خلاف ورزی کی ہےمگرحکومت کی کوئی پالیسی نہیں،معیشت کابیڑہ غرق کردیاگیامہنگائی میں ریف کی کوئی سہولت نہیں،ٹیکس کے معاملات پرتاجرکمیونٹی بھی پریشان ہے، اپوزیشن کو اعتماد میں نہ لینے کی وجہ سے ہی خواجہ آصف پربھی تنقیدکی جارہی ہے۔ انہوں نے وزیراعظم کی مشیراطلاعات فرودس عاشق اعوان کے بیان کے بیان پر جواب دیتے ہوئے کہاکہ وہ بھی اپناخیال رکھیں ان کے پرس سے بھی کچھ نکل سکتا ہے۔