انتخابی نشان بلے کامعاملہ، الیکشن کمیشن اور پی ٹی آئی میں عدالتی جنگ کا فائنل راؤنڈ شروع

      انتخابی نشان بلے کامعاملہ، الیکشن کمیشن اور پی ٹی آئی میں عدالتی جنگ ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                                                                                     اسلام آباد،پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک،نیوزایجنسیاں)  الیکشن کمیشن کی بلے کے انتخابی نشان سے متعلق پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل سماعت کیلئے مقرر کرد ی گئی۔الیکشن کمیشن کی بلے کے انتخابی نشان کیخلاف سپریم کورٹ میں دائر کردہ درخواست آج بروز جمعہ سماعت کیلئے مقرر کردی گئی ہے، چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربر ا ہی میں تین رکنی بنچ سماعت کریگا،قبل ازیں سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کی درخواست اعتراضات کے واپس کردی تھی۔ الیکشن کمیشن کی اپیل کو ڈائری نمبر 657 الاٹ کیا گیا تھا۔ الیکشن کمیشن نے درخواست میں موقف اپنایا تھا پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ آئین اور قانون کیخلاف ہے۔سپریم کورٹ رجسٹرار آفس نے الیکشن کمیشن کی اپیل پر اعتراضات عائد کیا کہ مختلف صفحات پڑھنے کے قابل نہیں،الیکشن کمیشن کی درخواست میں پشاورہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا گیا ہے پی ٹی آئی نے انٹراپارٹی انتخابات الیکشن ایکٹ کے مطابق نہیں کرائے۔پشاورہائیکورٹ نے گزشتہ روز الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے پی ٹی آئی کو بلے کا نشان واپس دینے کا فیصلہ دیا تھا اور الیکشن کمیشن کو حکم دیا تھا پی ٹی آئی کو سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا فیصلہ ویب سائٹ پر بھی جاری کیا جائے۔ ادھر الیکشن کمیشن آف پاکستان کا پی ٹی آئی کو انتخابی نشان کی واپسی سے متعلق پشاور ہائیکو رٹ کے فیصلے کا جائزہ لینے سے متعلق اجلاس بے نتیجہ ختم ہوگیا،اجلاس میں پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے پر مشاورت کی گئی،کمیشن کے لا ونگ نے پشاور ہائی کورٹ فیصلے سے متعلق قانو نی نکات پر بریفنگ دی،اجلاس میں پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ نہیں ہوا، نگران وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے بھی اجلاس می شرکت کی۔دو سر ی جانب پی ٹی آئی نے پشاور ہائیکورٹ میں الیکشن کمیشن کیخلاف توہین عدا لت درخواست دائر کر دی جس میں کہا گیا عدالتی حکم کے باوجود الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کا سر ٹیفکیٹ ویب سائٹ پرجاری نہیں کیا۔پشاورہائیکورٹ نے پی ٹی آئی انٹراپارٹی انتخابات اور انتخابی نشان بلے کی بحالی کے معاملہ پر پی ٹی آئی کی توہین عدالت کی درخواست سماعت کیلئے مقررکر دی۔ایڈوکیٹ شاہ فیصل کے مطابق پشاور ہائیکورٹ کا خصوصی دو رکنی بینچ آج جمعہ کو سماعت کریگا، انہوں نے مزید بتایا عدالت نے اپنے فیصلے میں الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی کا سرٹیفکیٹ ویب سائٹ پر شائع کرنے کاحکم دیا تھا، چوبیس گھنٹے بعد بھی الیکشن کمیشن نے ابھی تک سرٹیفکیٹ جاری نہیں کیا۔دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے پی ٹی آئی کو بلے کا انتخابی نشان واپس دینے کے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلا ن کردیا۔ایک انٹرویومیں اکبر ایس بابر نے کہا ’ہمیں پشاورہائی کورٹ کی جانب سے کوئی نوٹس موصول نہیں ہوا، نشاندہی کے باوجود پشاور ہائی کورٹ نے ہمیں نوٹس نہیں دیا،پشاور ہائی کورٹ نے ہمیں سنے بغیر فیصلہ دیا، کاش میں پی ٹی آئی کی طرح لاڈلا ہوتا تو ہر عدالت میں گھس جاتا،پشاورہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرینگے۔واضح رہے ایک روز قبل پشاور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن اور انتخابی نشان کیس پر سماعت میں دلائل سننے کے بعد الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیا تھا جس کے بعد پی ٹی آئی کو بلے کا انتخابی نشان واپس مل گیا۔مختصر فیصلے میں پشاور ہائی کورٹس نے تین اہم پوائنٹس بتائے تھے جن میں عدالت نے قرار دیا الیکشن کمیشن کا 22 دسمبر کا فیصلہ غیر آئینی ہے۔ پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کا سرٹیفکیٹ ویب سائٹ پر جاری کیا جائے اور پی ٹی آئی بلے کے انتخابی نشان کی حقدار ہے، انتخابی نشان دیا جائے۔

بلا نشان معاملہ

مزید :

صفحہ اول -