چھوٹے سے گاؤں میں پی ٹی آئی انٹراپارٹی انتخابات کیوں کرائے گئے؟جسٹس مسرت ہلالی نے اہم سوال اٹھا دیا
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ میں پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف الیکشن کمیشن کی درخواست پرجسٹس مسرت ہلالی نے گانوگڑی میں انتخابات کرانے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہاکہ اس چھوٹے سے گاؤں میں پی ٹی آئی انٹراپارٹی انتخابات کیوں کرائے گئے؟
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف الیکشن کمیشن کی درخواست پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3رکنی بنچ نے سماعت کی،جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی بنچ میں شامل ہیں۔
وکیل مخدوم علی خان نے کہاکہ الیکشن کمیشن کو نہیں بتایا گیا کہ انٹراپارٹی انتخابات کہاں کرائے گئے،چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ انٹراپارٹی انتخابات کہاں ہوئے؟ ہوٹل میں یا کرکٹ گراؤنڈ میں؟اس کا مطلب ہے پی ٹی آئی نے اپنے آئین کی خلاف ورزی کی۔
وکیل پی ٹی آئی نے کہاکہ انتخابات گانوگڑی میں ہوئے،جسٹس مسرت ہلالی نے کہاکہ اس چھوٹے سے گاؤں میں انٹراپارٹی انتخابات کیوں کئے؟
چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ کوئی نوٹیفکیشن ہے کہ کس جگہ انٹراپارٹی الیکشن ہوئے، ورکرز کو بتایا گیا یا نہیں؟انٹراپارٹی انتخابات سے متعلق نوٹیفکیشن نہیں تو کیسے ورکرز کو پتہ ہوگا کہ کہاں ووٹنگ ہے،سوال تو یہ اٹھے گا کہ ممبران کو کیسے پتہ ہوگا کہ کہاں جا کر ووٹ ڈالیں؟
چیف جسٹس نے کہاکہ بتایا تو جاتا کہ انٹراپارٹی انتخابات کہاں ہو رہے ہیں تاکہ سیکیورٹی انتظامات کئے جاتے،چیف جسٹس نے وکیل الیکشن کمیشن کو ہدایت کی کہ پی ٹی آئی وکیل جواب نہیں دینا چاہتے ، آپ آگے چلیں،مخدوم علی خان نے کہاکہ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی سے تحریری پوچھا کہ انتخابات کہاں کرا رہےہیں تاکہ انتظامات ہوتے،چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ کیا پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کو جواب دیا؟وکیل مخدوم علی خان نے کہاکہ الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی نے کوئی جواب نہیں دیا۔