لاہور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی نے درخواست کو زندہ کیوں رکھا؟چیف جسٹس پاکستان کے استفسار پر بیرسٹر گوہر نے جواب دیدیا

لاہور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی نے درخواست کو زندہ کیوں رکھا؟چیف جسٹس پاکستان ...
لاہور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی نے درخواست کو زندہ کیوں رکھا؟چیف جسٹس پاکستان کے استفسار پر بیرسٹر گوہر نے جواب دیدیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ میں پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف الیکشن کمیشن کی درخواست پرچیف جسٹس نے استفسار کیا کہ لاہور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی نے درخواست کو زندہ کیوں رکھا؟بیرسٹر گوہر نے کہاکہ چیئرمین پی ٹی آئی کو چیئرمین شپ سے ہٹانے کا کیس انتخابات کیساتھ منسلک کردیا،دو مقدمات یکجا ہونے کے باعث لاہور ہائیکورٹ سے درخواست واپس نہیں لی۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پشاور ہائیکورٹ میں آپ لوگ پھر کیوں چلے گئے؟ایک ہائیکورٹ میں کیس زیرالتواتھاتو دوسری ہائیکورٹ کیسے سن سکتی ہے؟بیرسٹر گوہر نے جواب دیا کہ پشاور میں پی ٹی آئی کے انتخابات ہوئے اس لئے وہاں کیس دائر کیا 

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف الیکشن کمیشن کی درخواست پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3رکنی بنچ نے سماعت کی،جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی بنچ میں شامل ہیں۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیاکہ پی ٹی آئی کے 2دسمبر سے پہلے کب الیکشن ہوئے؟وکیل الیکشن کمیشن نے کہاکہ پی ٹی آئی  کے آخری الیکشن جون 2017میں ہوئے،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ ان کا کہنا ہے کہ آخری الیکشن دسمبر میں ہوئے دستاویزات  سے بتائیں،مطلب آپ کہتے ہیں الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج بھی کیا اور الیکشن بھی کرا دیا۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ حامد خان صاحب یہ لاجک بتایئے یہ کیا ہے؟ پی ٹی آئی انٹراپارٹی انتخابات سے متعلق ہائیکورٹ میں کیس زیرالتوا ہے،چیف جسٹس نے حامد خان سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ ہائیکورٹ کو تو کچھ جا کر بتائیں کہ درخواست واپس لے رہے ہیں یا نہیں، پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کا حکم چیلنج بھی کیا اور انٹراپارٹی انتخابات بھی کرلئے،اگر الیکشن کمیشن کے حکم پر عمل کرنا تھا تو لاہورہائیکورٹ سے درخواست واپس لے لیتے۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ لاہور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی نے درخواست کو زندہ کیوں رکھا؟بیرسٹر گوہر نے کہاکہ چیئرمین پی ٹی آئی کو چیئرمین شپ سے ہٹانے کا کیس انتخابات کیساتھ منسلک کردیا،دو مقدمات یکجا ہونے کے باعث لاہور ہائیکورٹ سے درخواست واپس نہیں لی۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پشاور ہائیکورٹ میں آپ لوگ پھر کیوں چلے گئے؟ایک ہائیکورٹ میں کیس زیرالتواتھاتو دوسری ہائیکورٹ کیسے سن سکتی ہے؟بیرسٹر گوہر نے جواب دیا کہ پشاور میں پی ٹی آئی کے انتخابات ہوئے اس لئے وہاں کیس دائر کیا۔

بیرسٹر گوہر خان نے کہاکہ اسلام آباد اور مختلف جگہوں سے ہمارے کارکنان اٹھائے جا رہے تھے،پشاور ہائیکورٹ شاپنگ کرنے نہیں گئے تھے،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ یہ لفظ آپ نے استعمال کیا ہے میں نے نہیں،آپ کے اپنے الیکشن کمیشن نے کہاکہ انتخابات چمکنی میں ہوئے پشاور میں نہیں۔