مدارس اسلام کے مضبوط قلعے ہیں ،سابق امیر سراج الحق 

   مدارس اسلام کے مضبوط قلعے ہیں ،سابق امیر سراج الحق 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

چکدرہ(نمائندہ پاکستان)جماعت اسلامی پاکستان کے سابق امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ مدارس اسلام کے مضبوط قلعے ہیں جہاں علمائے کرام نوجوان نسل کو قرآن اور دین اسلام کی تعلیمات منتقل کرانے کا فریضہ ادا کر رہے ہیں وہ گزشتہ روز جامعہ دارالسلام اوچ دیر پائین میں منعقدہ دستار بندی کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے، سراج الحق نے کہا کہ ہم ایسٹ انڈیا کمپنی سے آزادی حاصل کی مگر نا اہل حکمرانوں نے ہمیں آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کا غلام بنا دیا، کتنی بد قسمتی کی بات ہے کہ بجلی، تیل، گیس اور آشیائے خوردونوش کی قیمتوں کا تعین آئی ایم ایف کر رہا ہے، تعلیمی نصاب بھی آئی ایم ایف اور دیگر بیرونی اداروں کی مرضی کا ہوگا، کرنسی کی قمیت کا فیصلہ بھی ان اداروں کے سپرد ہے، کن ممالک کیساتھ اور کن کن مد میں ہمیں تجارت کرنی ہوگی یہ فیصلہ بھی ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کریگا، ادویات کے درآمدات کا فیصلہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی مرضی سے ہوگا اور اس سے بڑھکر یہ کہ ہمارے حکمران کون ہونگے یہ فیصلہ بھی وہ کرینگے ایسے میں ہم غلام نہیں تو کیا کہلائیں گے، انہوں نے کہا کہ یورپ اور امریکہ دین اسلام کے غلبے سے خائف ہیں ورنہ نماز اور انفرادی عبادات پر دنیا کے کسی ملک میں کوئی پابندی نہیں ہے، انہوں کہا کہ خدا کی زمین پر خدا کا نظام لانا ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے اور اس کے لئے ہمیں یکجا ہونا ہوگا، مدرسہ کے مہتمم مولانا شاہ خالد اور مولانا حافظ نور احمد دین نے بھی تقریب سے خطاب کیا جبکہ سلطنت یار ائڈووکیٹ، ڈاکٹر بشیر محمد، مشتاق الرحمان اور جہان بہادر سمیت جماعت اسلامی دیگر مقامی رہنماءبھی اس موقع پر موجود تھے، تقریب کے اختتام پر جامعہ دارالسلام سے حفظ قرآن مکمل کرنے والے درجنوں حفظاءکو اسناد بھی دی گئیں،