ملتان ڈسٹرکٹ بار الیکشن کی جھلکیاں‘ضیاءالحق خان سے
٭ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن ملتان کے انتخابات کے لئے پولنگ(بقیہ نمبر10صفحہ7پر )
صبح 9 بج کر 5 منٹ پر شروع ہوئی جو شام 4 بجکر 5 منٹ تک جاری رہی اس دوران ایک بجے سے 2 بجے دوپہر تک نماز و کھانے کا وقفہ کیا گیا۔٭* امیدواروں کی جانب سے بزرگ اور خواتین ووٹرز کو لانے اور لیجانے کے لئے گاڑیوں کا بھی انتظام کیا گیا تھا۔* الیکشن بورڈ کی جانب سے ووٹرز کے پاس اصل شناختی اور بار کونسل کارڈز نہیں ہونے پر کئی ممبران کو ووٹ ڈالنے سے روک دیا گیا۔* * پولنگ کے موقع پر روایتی گہما گہمی بھی دیکھنے میں آئی اور ووٹرز ایک دوسرے سے ملتے رہے جبکہ خواتین ووٹرز کا جوش و خروش بھی دیدنی تھا۔الیکشن بورڈ کی جانب سے ووٹرز کا رش بڑھنے پر سپورٹرز کو باہر جانے کے اعلان بھی کئے گئے جبکہ خلاف ورزی پر کچھ وقت کے لئے پولنگ بھی روک دی گئی۔* بعض امیدواروں کے حامیوں کی جانب سے پولنگ احاطہ میں داخل ہونے کی خلاف ورزی کرنے پر وکلاکے مابین معمولی تلخ کلامی بھی ہوئی۔ *امیدواروں کی جانب سے پولنگ کیمپ بھی قائم کئے گئے تھے جن میں ووٹرز کی رہنمائی کے ساتھ ان کے لئے کھانے اور چائے کا بھی انتظام کیا گیا تھا۔* پولنگ کے موقع پر کئی خواتین ووٹرز اپنے کمسن بچوں کوبھی ساتھ لائیں اور انھیں دیگر وکلا سے ملواتی رہیں۔* خواتین سپورٹرز کی بڑی تعداد صبح سے انتخابی مہم چلاتی رہیں جبکہ ووٹوں کی گنتی تک موجود رہیں۔* ڈسٹرکٹ بار کی جانب سے ووٹ نمبر کی تصدیق کے لئے کمپیوٹرائزڈ فہرست بھی تیار کی گئی تھی اور وکلا کی رہنمائی کے لئے عملہ بھی تعینات کیا گیا تھا۔* انتخابات میں ضابطہ اخلاق کے برعکس ووٹ بھی ڈالے گئے۔ امیدواروں کی جانب سے موبائل پیغامات کے ذریعے انتخابی مہم پولنگ ختم ہونے کے بعد تک جاری رہی۔ وکلا اور شہریوں کی پولیس اہلکاروں سے پارکنگ اور دیگر معاملات پر تلخ کلامی بھی ہوئی۔* پولنگ کے بعد احاطہ میں موجود وکلا کو ووٹ ڈالنے دیا گیا جبکہ تاخیر سے آنے والے وکلا کو ووٹ ڈالنے سے روک دیا گیا۔* پولنگ ختم ہونے کے بعد امیدوار اپنے حامیوں کے ہمراہ اپنے اپنے کیمپوں میں نتیجہ کے انتظار میں بیٹھے رہے۔* امیدواروں کے حامی پولنگ کے دوران نعرہ بھی لگاتے رہے