بھارتی پولیس کاسرینگر میں مظاہرین پر طاقت کا وحشیانہ استعمال ، متعدد زخمی
سرینگر (اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس کی طرف سے سرینگر میں پر امن مظاہروں پر طاقت کے وحشیانہ استعمال کے نتیجے میں ایک فوٹو جرنلسٹ سمیت متعددافراد زخمی ہوگئے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق سرینگر کے نوہٹہ ، خانیار اور دیگر علاقوں میں لوگوں نے سڑکوں پر آکر نوجوانوں کی گرفتاری کیخلاف زبردست بھارت مخالف مظاہرے کیے ۔ مظاہرین نے بھارت کے خلاف اورآزادی کے حق میں فلک شگاف نعرے لگائے۔ وہ گرفتار نوجوانوں کی رہائی اور گھروں پر چھاپوں کا سلسلہ بند کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے ۔ بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے نوجوانوں کو منتشر کرنے کے لیے شدید لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے گولے داغے جس کی وجہ سے ایس عرفان نامی ایک فوٹو جرنلسٹ سمیت کم ازکم اکیس افراد زخمی ہو گئے۔ یاد رہے کہ بھارتی پولیس نے بھارت مخالف مظاہروں میں حصہ لینے کے پاداش میں سرینگر کے مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے پر نوجوانوں کی گرفتاری کاسلسلہ شروع کر رکھا ہے ۔گرفتاری سے بچنے کیلئے درجنوں نوجوان روپوش ہو چکے ہیں۔ سرینگر کے پرانے علاقوں کے رہائشیوں نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ بھارتی پولیس نے رات کے وقت گھروں پر چھاپوں کے دوران بیسیوں نوجوانوں کو گرفتار کر لیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گرفتار نوجوانوں کو نوہٹہ اور خانیار سمیت مختلف تھانوں میں رکھا گیا ہے۔ انہوں نے نوجوانوں کی گرفتاری کو قطعی طور پر بلا جواز قرار دیتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔