” ایک دن میں نے عمران خان کا فون دیکھا تو اس میں ع ع کا میسج تھا کہ میرے پاس آﺅ ، میں تمہیں ۔۔۔ “ کتاب میں ریحام خان نے ایسا شرمناک ترین انکشاف کردیا کہ پڑھ کر ہر پاکستانی اپنا منہ چھپائے

” ایک دن میں نے عمران خان کا فون دیکھا تو اس میں ع ع کا میسج تھا کہ میرے پاس آﺅ ...
” ایک دن میں نے عمران خان کا فون دیکھا تو اس میں ع ع کا میسج تھا کہ میرے پاس آﺅ ، میں تمہیں ۔۔۔ “ کتاب میں ریحام خان نے ایسا شرمناک ترین انکشاف کردیا کہ پڑھ کر ہر پاکستانی اپنا منہ چھپائے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن (ڈیلی پاکستان آن لائن) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان نے ایمازون پر اپنی کتاب ریلیز کردی ہے جس میں کپتان کی نجی زندگی کو بھرپور طریقے سے موضوع بحث بنایا گیا ہے۔ ریحام خان کی جانب سے عمران خان پر پی ٹی آئی کی خواتین کے ساتھ جنسی نوعیت کے تعلقات کا الزام بھی عائد کیا گیا ہے۔ ریحام خان نے اپنی کتاب میں پی ٹی آئی کی خاتون رہنما ع ع پر بھی الزام عائد کیا گیا ہے کہ ان کے عمران خان کے ساتھ ناجائز تعلقات ہیں۔
انہوں نے اپنی کتاب میں لکھا ’ میری برطانیہ کیلئے روانگی سے دو راتیں قبل میں نے عمران خان کے موبائل فون میں پی ٹی آئی کی مختلف خواتین کے ٹیکسٹ میسجز پڑھے۔اس سے 2 منٹ قبل ہی عمران خان نے مجھے کہا تھا کہ بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں وہ لاہور نہیں جانا چاہتا لیکن میں نے اسے تحریک دی کہ یہ صرف 2 دن کی ہی بات ہے اور تمہیں وقت گزرنے کا پتا بھی نہیں چلے گالیکن مجھے کیا معلوم تھا کہ مجھ سے بھی زیادہ اچھے طریقے سے اسے لاہور آنے کیلئے پی ٹی آئی کی خواتین کی جانب سے تحریک دی جا رہی تھی‘۔
ریحام خان نے لکھا ”میں نے عمران خان کے موبائل میں ع ع  جو کہ اس وقت پی ٹی آئی پنجاب کی اہم عہدیدار  تھیں کا میسج پڑھا ۔ ع ع نے لکھا ہوا تھا ’ آ بھی جاﺅ ، میں تمہارے ساتھ بار بار غلط حرکت کروں گی‘۔میڈیا ٹیم کی ع ک  ایک قدم اور بھی آگے تھیں، انہوں نے میسج میں لکھا ’ اپنے جسم کے مخصوص حصے کو محروم کیوں رکھ رہے ہیں جبکہ آپ کی بیوی سے آپ کو کوئی مسئلہ بھی نہیں ہوگا‘۔“

ریحام خان نے لکھا ’جب میں نے عمران خان سے ان پیغامات کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا کہ ع ع  ایک شرابی عورت ہے، ہوسکتا ہے کہ اس نے بوتل چڑھا کر یہ میسجز کیے ہوں ۔ جس کے بعد عمران خان سونے کیلئے بیڈ پر لیٹ گیا اور مجھے بھی کہا کہ سو جاﺅ لیکن میری تو نیند اڑ چکی تھی‘۔